سچ خبریں: شام اور عراق کی سرحد پر بعض مقامی رپورٹوں میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک مشکوک کاروائی میں 2 امریکی قافلوں کو بشمول 100 گاڑیاں جن میں ہتھیار، گولہ بارود اور ایندھن موجود تھا، عراق میں موجود امریکی اڈوں سے مشرقی شام کی طرف منتقل کیا گیا۔
جمعرات کی شام شام کے مقامی ذرائع نے دو امریکی قافلوں کی روانگی کا اعلان کیا جن میں 100 گاڑیاں اور فوجی سازوسامان، گولہ بارود اور ایندھن موجود تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ قافلے عراق کی سرحد پر واقع الولید کراسنگ سے شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ میں موجود غیر قانونی امریکی اڈوں کی طرف روانہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی شام میں امریکہ کیا کر رہا ہے؟
اس رپورٹ کی بنیاد پر المیادین کے نامہ نگار نے بتایا کہ امریکی فورسز نے الحسکہ کے نواحی علاقوں الشدادی ،رمیلان اور تل بیدر میں امریکی اڈوں کی طرف گئے،ان قافلوں میں بکتر بند گاڑیاں اور آئل ٹینکرز موجود تھے۔
المیادین نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ داعش مخالف نام نہاد اتحاد نے 2023 کے آغاز سے ہی مشرقی شام میں اپنے اڈوں پر آتش بازی اور فضائی دفاعی نظام نصب کر رکھے ہیں تاکہ انہیں مزاحمتی حملوں سے محفوظ رہ سکیں۔
واضح رہے کہ اڈے امریکی قابض افواج کی مدد سے قسد تنظیم کے جنگجوؤں نے شام کے بیشتر آئل فیلڈز نے تیل چوری کرنے کے لیے ان کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے جہاں سے حالیہ مہینوں میں ہتھیاروں، فوجی اور رسد سے لدے ہزاروں ٹرک شامی علاقے میں داخل ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: مشرقی شام میں امریکی دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی
قابل ذکر ہے کہ شام میں امریکہ کے دست و بازو دہشت گرد گروہ داعش کی شکست کے بعد امریکی دہشت گردوں نے براہ راست اس گروہ کی جگہ لے لی اور اسی وقت سے انہوں نے داعش کے بجائے شام کا تیل نکالنا اور چوری کرنا شروع کر دیا اور اس ملک کے لوگوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے۔