سچ خبریں:ایک سینئر طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ آزادی حاصل کرنے اور ایک نظام کی تشکیل کے بعد نئی افغان حکومت کی ترجیح عوام کی خدمت اور معاشی مسائل کو حل کرنا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی افغانستان کی ویب سائٹ کے نامہ نگار کی رپورٹ کےمطابق طالبان کے ایک سینئر رکن سہیل شاہین نے کہاکہ آزادی حاصل کرنے اور افغانستان میں سیاسی نظام کے قیام کے بعدعوام کی خدمت اور معاشی مسائل کو حل کرنا اولین ترجیح ہے، شاہین نے مزید کہاکہ آزادی کے حصول اور اسلامی نظام کی تشکیل کے بعد ہماری ترجیح عوام کی خدمت اور معاشی مسائل کو حل کرنا ہے۔
ان کے مطابق افغانستان سلامتی، معیشت، تعلیم اور ترقی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ کرے گا،واضح رہے کہ یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جبکہ سابقہ حکومت کے خاتمے اور طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے امریکہ نے 9 ارب ڈالر سے زائد کے زرمبادلہ کے ذخائر کو منجمد کر رکھا ہے جس سے افغانستان میں غذائی عدم تحفظ پیدا ہوا ہے۔
درایں اثنا ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ افغانستان میں قحط کے قریب پہنچنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 8.7 ملین ہو گئی ہے جو اس سال کے شروع سے تین ملین زیادہ ہے۔