اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات جرمنی کے لیے منافع بخش اور نظرانداز نہ کیے جانے والے تعلقات

جرمنی

?️

اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات جرمنی کے لیے منافع بخش اور نظرانداز نہ کیے جانے والے تعلقات

جرمنی اور اسرائیل کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے تعلقات انتہائی گہرے اور دو طرفہ فوائد پر مبنی ہیں، جسے برلن نظرانداز نہیں کر سکتا۔ اگرچہ جرمن حکومت نے حال ہی میں غزہ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کا حکم دیا، لیکن جرمنی اسرائیل سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی اور ہتھیار بھی خریدتا ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے مئی 2024 تک جرمنی نے اسرائیل کو تقریباً 485 ملین یورو مالیت کے ہتھیار فراہم کرنے کی منظوری دی۔ اسرائیل کے ہتھیاروں میں جرمنی دوسرے بڑے خریدار ممالک میں شامل ہے اور اسرائیل کی ہتھیاروں کی تقریباً 30 فیصد درآمد جرمنی سے ہوتی ہے۔
جرمنی نے اسرائیل سے دفاعی میزائل نظام Arrow-3، ہرون ڈرون، اور ٹینک لیوپارد 2 کے لیے رافائل ٹیکنالوجی خریدی ہے۔ ایرباس اور Elbit Systems جیسے ادارے بھی جرمنی کو ہتھیار فراہم کرتے ہیں، جس سے جرمن فوج کی جدید دفاعی صلاحیتیں مضبوط ہو رہی ہیں۔
یہ تعلقات نہ صرف ہتھیاروں کی برآمدات تک محدود ہیں بلکہ جرمنی اسرائیل کی جاسوسی ٹیکنالوجی، جیسے کہ پگاسس سافٹ ویئر، اور دیگر دفاعی نظاموں پر بھی انحصار کرتا ہے۔ نائب صدر امید نوری پور نے اس تعلق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جرمنی اسرائیل کی دفاعی ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس تعاون پر بہت زیادہ منحصر ہے۔
عالمی انسانی حقوق کی رپورٹس نے بین الاقوامی کمپنیوں کی اسرائیل میں جنگی کارروائیوں میں شراکت کی نشاندہی کی ہے۔ جرمنی کے بینک اور بیمہ کمپنیاں، جیسے کہ دویچے بینک اور آلیانز، اسرائیل کو جنگی فنڈ فراہم کرنے میں شامل رہی ہیں۔
اگرچہ یورپی کمیشن نے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے بعض شعبوں میں پابندی کی تجویز دی ہے، لیکن جرمنی نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے اور ہتھیاروں کے تجارتی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ تعلقات نہ صرف جرمنی کے لیے اقتصادی فوائد رکھتے ہیں بلکہ اسرائیل کے لیے بھی عالمی مارکیٹ میں اہمیت کے حامل ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی کنسٹ اراکین کا شمالی غزہ کے تمام بنیادی وسائل تباہ کرنے کا مطالبہ

?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں:صیہونی پارلیمنٹ (کنسٹ) اراکین نے شمالی غزہ کے پانی، خوراک اور

لبنانی حکومت اور پارلیمنٹ میں ہماری موجودگی ضروری ہے:سید حسن نصراللہ

?️ 16 مارچ 2022سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے لبنان کے

صیہونی جیلوں میں بھی فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جنگ کررہے ہیں:جہاد اسلامی

?️ 20 اکتوبر 2021سچ خبریں:لبنان میں فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے نمائندے نے زور دیا

وزیراعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد

?️ 6 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی

سعودی عرب کی ایران کو اقتصادی تعاون بڑھانے کی تجویز

?️ 30 نومبر 2024سچ خبریں: ایک رپورٹ میں بلومبرگ نے تہران کے ساتھ اقتصادی تعاون

صعدہ میں سعودی امریکی اتحاد کے خلاف یمنی عوام کا احتجاج

?️ 10 مارچ 2022سچ خبریں:  صعدہ صوبے کے علاقے غمر میں رہنے والے یمنی شہریوں

حملہ یمن سے،تباہی ابوظہبی میں،تشویش اسرائیل میں

?️ 20 جنوری 2022سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع نے بتایا کہ جنوبی یمن میں متحدہ

جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کا کیس سماعت کیلئے مقرر

?️ 2 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے