اسرائیل اور مصر کے درمیان گیس کا بڑا معاہدہ ختم کے دہانے پر ہے

اسرائیل اور مصر

?️

اسرائیل اور مصر کے درمیان گیس کا بڑا معاہدہ خٹم کے دہانے پر ہے۔

عربی نیوز نیٹ ورک الجدید کے مطابق غزہ اور سینا کے معاملے پر مصر اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی سیاسی و سکیورٹی کشیدگی اب اقتصادی میدان تک پہنچ گئی ہے اور دونوں کے درمیان گیس کا سب سے بڑا تجارتی معاہدہ ٹوٹنے کے دہانے پر ہے۔ یہ معاہدہ تقریباً 35 ارب ڈالر مالیت کا ہے اور اس کے تحت سنہ 2040 تک مصر کو 130 ارب مکعب میٹر سے زیادہ گیس فراہم کی جانی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے اندر دائیں بازو کے سخت گیر حلقے اس معاہدے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ان کے نزدیک گیس کی مسلسل فراہمی مصر کی معیشت کو تقویت دیتی ہے اور یہ امر غزہ پر دباؤ بڑھانے کی ان کی پالیسیوں کے خلاف جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خدشہ ہے کہ مستقبل میں قیمتوں کے تعین پر بھی اسرائیل کو نقصان ہو سکتا ہے۔

تہران شده که اسرائیل روزانہ تقریباً 1.8 ارب مکعب فٹ گیس قاہرہ بھیجے گا، لیکن اس وقت مصر کو صرف 850 ملین سے ایک ارب مکعب فٹ گیس مل رہی ہے۔ اسرائیل نے اس کمی کا آغاز میں ذمہ دار تکنیکی خرابیوں کو قرار دیا تھا، مگر بعد ازاں واضح ہوا کہ کابینہ نے غزہ کی صورت حال اور سینا میں مصر کے کردار پر اختلافات کی وجہ سے معاہدے کے نئے مرحلے کو روک رکھا ہے اور مستقبل کی قیمتوں پر دوبارہ مذاکرات کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔

دوسری جانب مصری حکام بڑی حد تک درآمدات کم کرنے اور اسرائیلی گیس پر انحصار گھٹانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ العربی الجدید کے مطابق مصر نے بین الاقوامی مارکیٹ سے فوری بنیادوں پر تین محموله گیس کی خریداری کی ہے اور عربستان، فرانس، ہالینڈ اور آذربائیجان سے 20 اضافی سپلائیاں حاصل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سنہ 2026 کے لیے 125 مزید محمولوں کے معاہدے بھی ہو چکے ہیں۔ یوں مصر حالیہ برسوں میں مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا درآمد کنندہ بن کر ابھر رہا ہے اور کم ترین قیمتوں کے حصول کے لیے ماہانہ ٹینڈرز جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اسرائیل قانونی طور پر معاہدے کے اس اضافی حصے کو بغیر کسی جرمانے کے منسوخ کر سکتا ہے کیونکہ یہ حصہ محض ایک غیر لازمی تفاهم تھا جو ابھی نافذ بھی نہیں ہوا۔ البتہ 2035 تک مؤثر رہنے والا بنیادی معاہدہ، جس کے تحت روزانہ تقریباً ایک ارب مکعب فٹ گیس کی ترسیل لازمی ہے، برقرار رہے گا۔

انرجی ماہر حسام عرفات کے مطابق کابینہ نتن یاهو اس اقتصادی فائل کو داخلی سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے تاکہ سخت گیر حلقوں کی حمایت برقرار رہے اور وزیر اعظم کو درپیش عدالتی دباؤ میں کمی آ سکے۔ تاہم وہ مکمل طور پر گیس کی سپلائی بند کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، کیونکہ لویاثان فیلڈ کے عالمی شریک کار بالخصوص امریکی کمپنی شِورون اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ معاہدے کے تقاضے پورے کیے جائیں۔ ان کمپنیوں کے مطابق گیس کی برآمد کا واحد اقتصادی راستہ مصر کی پائپ لائن نیٹ ورک ہے، جس کا کوئی قابلِ عمل متبادل موجود نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی تاخیر سے لویاثان فیلڈ کی توسیع اور مصر کی سرحد تک نئی زمینی پائپ لائن کی تعمیر بھی روک سکتی ہے، جو برآمدات میں کئی سال کی رکاوٹ کا باعث بنے گی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شدید نقصان پہنچائے گی۔ اسی سلسلے میں امریکی وزیرِ توانائی نے بھی تل ابیب پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری اور برآمدات کا تسلسل یقینی بنائے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے قبرص یا یونان کے راستے یورپ کو گیس سپلائی کرنے کی دھمکیاں زیادہ تر سیاسی ہیں، کیونکہ اس منصوبے کے لیے کم از کم 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے اور اس کی اقتصادی توجیہ بھی کمزور ہے۔

اس دوران مصر کے اندر اعلیٰ سطحی اجلاس جاری ہیں جن میں فوجی فرماندهان، اقتصادی مشیران اور توانائی ماہرین شامل ہیں۔ ان کا مقصد اسرائیلی گیس پر انحصار کم کرنا، مالیاتی خلا پورا کرنا اور مائع گیس کے متبادل انتظام کو یقینی بنانا ہے تاکہ دمیاط اور ادکو کے مائع گیس پلانٹس کے لیے درکار سپلائی برقرار رہے اور یورپی برآمدات متاثر نہ ہوں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر اسرائیل واقعی گیس کی ترسیل روک بھی دے تو یہ اقدام خود تل ابیب کے خلاف جائے گا، کیونکہ دنیا اسے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھے گی اور اس کے پاس اس حجم کی گیس کے لیے کوئی فوری متبادل منڈی بھی موجود نہیں ہے۔

یوں غزہ اور سینا سے متعلق اختلافات نے مصر اور اسرائیل کے اقتصادی تعاون کو کمزور کر دیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان 35 ارب ڈالر کا بڑا گیس معاہدہ عملی طور پر بحران کا شکار ہو چکا ہے۔

مشہور خبریں۔

ٹرمپ کو بھی نیٹو برداشت نہیں

?️ 19 جولائی 2023سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کر کے جو

سیلاب متاثرین کی بحالی کی کوششیں 2 سال تک جاری رہ سکتی ہیں

?️ 29 ستمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ

9 مئی المناک دن، جرم کرنے والے کے بچ نکلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیراعظم

?️ 16 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

سرکاری امور میں آرمی چیف کے کردار کے تعین کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

?️ 28 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ

اسرائیل کا جدید ترین ٹیکنالوجی سائنسی ادارہ ویزمان انسٹی ٹیوٹ ایرانی حملے کا شکار

?️ 17 جون 2025سچ خبریں: اسرائیلی فوج کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ڈرونز اور

بولی وڈ اسٹار بننے کی کوئی خواہش نہیں ہے، دلجیت دوسانجھ کی ویڈیو وائرل

?️ 27 جون 2025سچ خبریں: بھارتی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ کی ایک پرانی ویڈیو

توقع ہے طالبان خواتین کو تعلیم کی اجازت دے دیں گے

?️ 22 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی

کیا صیہونی اندرونی تقسیم خانہ جنگی کا باعث بنے گی؟

?️ 4 مئی 2023سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ نتن یاہو کے دسیوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے