سچ خبریں:اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ لیندا تھامس گرینفیلڈ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام کو اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی مکمل تباہی یقینی بنانی چاہیے۔
لیندا گرینفیلڈ نے اس اجلاس میں کہا کہ امریکہ شام میں ایک سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے جو شامی عوام کی قیادت میں ہو اور اس کے نتیجے میں ایک جامع حکومت قائم ہو جو تمام شہریوں کے حقوق کا احترام کرے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ شام سے کیا چاہتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت کو اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام سے جڑے تمام عناصر کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضمانت دینی چاہیے، گرینفیلڈ نے مزید کہا کہ یہ صرف زبانی دعوؤں سے ممکن نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ہیئت تحریر الشام کی جانب سے مثبت پیغامات کا خیرمقدم کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان پیغامات کو عملی طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔
امریکی نمائندہ کے اس بیان میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے پر زور اس وقت دیا جا رہا ہے جب تنظیم برائے ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں (OPCW) کئی سال پہلے شام میں ان ہتھیاروں کی تباہی کی تصدیق کر چکی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ عراق اور شام سے کیا چاہتا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کا زور دینے کا مقصد خطے میں اپنے سیاسی اہداف کو تقویت دینا ہے جبکہ شام کی حکومت بارہا یہ کہہ چکی ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کی تباہی کے حوالے سے مکمل تعاون کر چکی ہے۔