سچ خبریں:سابق اسرائیلی وزیر جنگ یوآو گالانت نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران متنازع ہانیبال پروٹوکول کا استعمال کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے سے متعلق کئی حقائق وقت گزرنے کے ساتھ اور باضابطہ تحقیقات کے آغاز کے بعد سامنے آ رہے ہیں، جو اسرائیلی فوج کے وحشیانہ اقدامات کو مزید بے نقاب کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کے تین ستون
ہانیبال پروٹوکول ایک متنازع فوجی پالیسی ہے جسے اسرائیلی فوج دشمن کے ہاتھوں اپنے فوجیوں اور شہریوں کے اغوا کو روکنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
اس پالیسی کے مطابق، اغوا کی ہر ممکنہ قیمت پر روک تھام ضروری ہے، چاہے اس میں اپنے ہی شہریوں یا فوجیوں کو نقصان پہنچانا کیوں نہ شامل ہو۔
اسرائیلی اخبار ہارٹیز نے تصدیق کی ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے اس پالیسی کو نافذ کیا، اور اس دن مارے جانے والے 1200 اسرائیلیوں میں سے متعدد اپنی ہی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے قتل عام میں مغربی اور امریکی ٹیکنالوجی شامل
عالمی شہرت یافتہ اسٹریٹجسٹ جان مرشائمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کھلے عام ہانیبال پروٹوکول کے استعمال کا اعتراف نہیں کرتی، لیکن 7 اکتوبر کے حملے میں یہ پالیسی لاگو کی گئی، آزادانہ تحقیقات کے بغیر یہ معلوم کرنا ممکن نہیں کہ کتنے اسرائیلی فوج کی اپنی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔