سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ نے ایران کے جوہری معاملے کے فوجی حل کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے واضح انتباہ جاری کیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کے خلاف دھمکیوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
روسی ڈپٹی وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف اور ایرانی ڈپٹی وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کے درمیان ماسکو میں ہونے والی ملاقات کے بعد یہ بیان جاری کیا گیا۔
روس نے کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کے شدید علاقائی اور عالمی نتائج ہوں گے۔
روسی موقف :
1. جوہری معاہدے کی پاسداری:
روس نے زور دیا کہ NPT (جوہری عدم پھیلاؤ معاہدہ) کے تحت ایران کو پرامن جوہری ٹیکنالوجی کا حق حاصل ہے۔
2. بین الاقوامی اداروں کے سیاسی استعمال پر تنقید:
روس کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک IAEA کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
3. علاقائی استحکام کو خطرہ:
وزارت خارجہ نے خبردار کیا کہ ایران کے خلاف فوجی اقدامات پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کریں گے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف سخت ترین لہجے میں دھمکیاں دی تھیں۔
ایران اور روس کے درمیان یہ تبادلہ خیال شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے موقع پر ہوا۔
روسی موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کو فوجی دباؤ سے بچانے کے لیے ماسکو تیار ہے۔
کثیرالجہتی نظام کی حمایت میں روس چین کے ساتھ مل کر ایران کا ساتھ دے گا۔
امریکہ کی یکطرفہ کارروائیوں کو بین الاقوامی سطح پر چیلنج کیا جائے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
سعودی عرب اور بحرین کی مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز
دسمبر
مراکش اور اسرائیل مزدوروں کو مقبوضہ فلسطین بھیجنے پر متفق
جون
غزہ کی پٹی سے صہیونی قصبہ عسقلان پر دو راکٹ فائر کیے گئے
جولائی
صیہونی آبادکاروں کی ایک بار پھر مسجد الاقصی پر یلغار
جون
امریکی انٹیلی جنس چیف کے مقبوضہ فلسطین کے دورے کا راز
اگست
ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف خطرات میں اضافے پر روس کا موقف
اکتوبر
آئی ایم ایف کی بیرونی فنانسنگ کی شرائط کو پورا کیا جارہا ہے، وزیر خزانہ
جون
لاہور ہائیکورٹ: مریم نواز سمیت دیگر کی انتخابی کامیابی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
فروری