?️
سچ خبریں:اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ معاہدہ پر بات چیت میں پیچیدہ امریکی مداخلت کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب اپنے امن معاہدے کو عالمی سطح پر اہمیت دیتا ہے، جبکہ اسرائیل فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔
صیہونی اخبار معاریو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ معاہدے کا سوال ایک بار پھر سر پر آ گیا ہے، لیکن اس معاہدے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیچیدہ اقدامات کی ضرورت ہوگی، جس میں اسرائیل کی پالیسیوں میں تبدیلی اور وزیراعظم کے لیے قانونی رکاوٹوں کو ہٹانا شامل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:طوفان الاقصی کا صیہونی سعودی دوستی پر کیا اثر پڑا؟
معاریو نے امریکہ کے امور کے ایک ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کے لیے 2026 کے آغاز میں ایک موقع مل سکتا ہے، اور اسے امریکی حکمت عملی کے تحت دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، سعودی عرب خود کو سنی مسلمانوں کا رہنما سمجھتا ہے اور سعودی حکام اس معاہدے کو صرف ایک علاقائی قدم نہیں، بلکہ عالمی سطح پر ایک اہم تنازعہ کے جزو کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ماہر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے تحت یہ معاہدہ ممکن نہیں ہے ، موجودہ حکومت کی موجودگی میں اس معاہدے کا حصول ناممکن ہے۔ لیکن امریکہ کے طے کردہ شیڈول کے مطابق، صدر کو ستمبر تک امن معاہدے پر پہنچنا ہوگا۔
ماہر نے یہ بھی کہا کہ جو وزیراعظم اس معاہدے پر دستخط کریں گے، وہ موجودہ اتحاد کے وزیراعظم نہیں ہوں گے؛ یہ ممکن ہے کہ معاہدے پر دستخط کرنے والا وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو ہو، اگر وہ ایک نئی حکومت میں ہوں، یا پھر نفتالی بینٹ ان کا متبادل ہو۔
مزید یہ کہ، ماہر نے امریکہ کی طرف سے نیتن یاہو کو ایک قانونی حل تلاش کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی طرف بھی اشارہ کیا، تاکہ وہ اس سیاسی فیصلہ سازی کی طرف قدم بڑھا سکیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سیاسی حلقوں میں بھی یہی تجزیہ سنا جا رہا ہے۔
معاریو کی صحافی آنا بارسکی نے نومبر میں لکھا کہ جب تک وزیراعظم کے لیے قانونی رکاوٹ موجود ہے، نیتن یاہو کے پاس کسی سیاسی اقدام کا حقیقی اختیار نہیں ہوگا، کیونکہ ان کے مطابق، سعودی عرب کے ساتھ عادی سازی کا معاہدہ موجودہ حکومت کے تحت ممکن نہیں ہے۔
بارسکی نے مزید کہا کہ ایتمار بن گویر، بتسلئیل اسموٹریچ اور اوریت اسٹرک کی موجودگی کسی بھی قسم کے دو ریاستی حل کی طرف اشارہ کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہے۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سعودی عرب عادی سازی کے لیے دفاعی ضمانتوں، طویل المدتی سیکیورٹی وعدوں اور فلسطین کے معاملے میں ٹھوس پیش رفت کا مطالبہ کر رہا ہے۔ سعودی عرب کے لیے، اسرائیل کے ساتھ عادی سازی کا عمل ایک واضح سیاسی قیمت پر منحصر ہے، چاہے یہ معاہدہ مستقل نہ بھی ہو۔
دوسری جانب، اسرائیل اس اقدام کو بنیادی طور پر ایک سیکیورٹی اور اقتصادی کامیابی کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے، بغیر کسی فلسطینی ریاست کی تسلیم کے۔ یہ دونوں فریقوں کے درمیان سب سے اہم اختلافات میں سے ایک ہے۔
بارسکی کے مطابق، سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے مطالبات واضح ہیں: سعودی عرب کو دفاعی ضمانتوں، طویل المدتی سیکیورٹی وعدوں اور فلسطینیوں کی موجودہ حالت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب کے نقطہ نظر سے، اسرائیل کے ساتھ ہر قسم تعلقات کی بحالی کو فلسطین کے معاملے کے دائرے میں واضح طور پر مرتب کیا جانا چاہیے، چاہے یہ کسی حتمی معاہدے کی صورت میں نہ ہو۔
مزید پڑھیں:صیہونی سعودی دوستی میں درپیش رکاوٹیں
اس کے برعکس، اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ مزید مذاکرات یا فلسطینی ریاست کی تسلیم کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کرتا، جو کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے ذریعے ظاہر کردہ شرط ہو سکتی ہے۔


مشہور خبریں۔
جعل سازی پر مبنی ای میل حملوں کے ذریعے سرکاری اداروں، وزارتوں، ڈویژنز کو نشانہ بنانے کا انکشاف
?️ 19 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جعل سازی پر مبنی ای میل حملوں کے
ستمبر
شام میں تمہارا کھیل ختم ہوچکا،اب یہاں سے جانا ہوگا؛ایرانی سفیر کا امریکہ کو پیغام
?️ 2 جنوری 2022سچ خبریں:شام میں ایرانی سفیر نے کہا کہ تہران شام پر کسی
جنوری
انسانیت کی پیشانی پر سیاہ دھبہ
?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں: یونیسیف کے ترجمان نے ایک انٹرویو میں زور دے کر
دسمبر
چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور عمران خان کےدرمیان ویڈیو لنک پر بات چیت
?️ 29 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں)چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے صاحبزادے مونس الٰہی نے
جولائی
اگر امریکہ نے حملہ کیا تو ہم جواب دیں گے: یمن
?️ 22 دسمبر 2023 سچ خبریں:امریکی اتحاد کے ردعمل میں یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل
دسمبر
روس کی سرخ لکیر بولڈ؛ امریکہ یوکرین کو میزائل نہیں دے گا
?️ 15 فروری 2023سچ خبریں:امریکہ اپنے ملٹری ٹیکٹیکل میزائل سسٹم کے ذخیرے کو کم کرنے
فروری
الیکشن کمیشن خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کر دیا
?️ 22 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبر
اکتوبر
عمران خان کا ممنوعہ فنڈنگ سے تعلق ثابت کرنے میں ایف آئی اے ناکام
?️ 6 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے آبزرویشن
اپریل