سچ خبریں:یوکرین کی حکومت کو ملنے والی فوجی اور مالی امداد کے سلسلے میں، یوکرین کے وزیرِاعظم دینس شمیہال نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ اور جاپان نے تازہ ترین امدادی پیکج کے تحت یوکرین کو ایک ارب ڈالر فراہم کیے ہیں۔
ریانووستی نیوز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں جاپان اور برطانیہ کی یوکرین کو ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ یہ امداد سماجی اور انسانی بہبود کے شعبوں میں استعمال کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر میں الیکشن جیت گیا تو یوکرین کی جنگ فوراً روک دوں گا: ٹرمپ
درایں اثنا یوکرین کی پارلیمنٹ کے رکن الیکساندر دوبیسکی نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ صدر وولودیمیر زلنسکی اس وقت یوکرین میں جنگ بندی اور امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں۔
دوبیسکی نے لکھا کہ زلنسکی خود شاید یہ بات نہ جانتے ہوں، لیکن آج وہ امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، یوکرین کے تمام شہری، چاہے وہ عام لوگ ہوں یا فوجی، امن کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف وہی افراد موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جو جنگ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور جنگ کے شعلوں کو بھڑکانے کے لیے خیالی داستانیں گڑھتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ جون میں، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں تنازعے کے حل کے لیے ایک امن منصوبہ پیش کیا تھا۔
اس منصوبے کے تحت یوکرین کو روس کے نئے علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلانی ہوں گی، جس کے بعد روس فوری طور پر جنگ بندی کے لیے تیار ہوگا اور مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرے گا۔
مزید پڑھیں: یوکرین اور اسرائیل کو مسلسل ہتھیاروں کی فراہمی کا امریکہ پر اثر؛نیویارک ٹائمز کی رپورٹ
یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کی خواہش ترک کرنا ہوگی اور غیر جانبداری کی حیثیت کو تسلیم کرنا ہوگا۔
یوکرین کو ہتھیاروں کی تخفیف اور نازی نظریات سے پاک ہونے کے عزم کا اعلان کرنا ہوگا۔
روس پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔