سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں ہونے والا حالیہ فدائی حملہ اور اسرائیل کی کمزور فوجی صلاحیتیں عالمی عربی اخبارات کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں گزشتہ روز ہونے والا فدائی حملہ اور اسرائیل کی کمزور فوجی صلاحیتیں عالمی عربی اخبارات کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، اس حملے نے صہیونی دعوؤں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے، جو مسلسل اپنی طاقت کا دعویٰ کر رہے تھے۔
الاخبار: لبنان روز نامہ الاخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ فلسطینی نوجوان رامی ناطور نے تل ابیب کے قریب صہیونی فوجیوں پر حملہ کر کے درجنوں کو ہلاک اور بڑی تعداد کو زخمی کر دیا۔
یہ حملہ موساد کے ہیڈکوارٹر اور صہیونی انٹیلیجنس یونٹ 8200 کے قریب ہوا، اس میں زخمیوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ 100 سے زائد ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر پہنچیں، اس کارروائی نے اسرائیل میں خوف و ہراس کو بڑھا دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت اسرائیل متعدد محاذوں پر مزاحمتی فورسز کے ساتھ نبرد آزما ہے، تاہم وہ غزہ میں ایک سال کی ناکام جارحیت اور جنوبی لبنان میں زمینی حملے کے بعد بھی اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
تل ابیب کے قریب ہونے والا یہ فدائی حملہ اشارہ دیتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے اندر ایک نیا محاذ کھل چکا ہے اور 1948 کے فلسطینی باشندے بھی اس جنگ میں شامل ہو گئے ہیں۔
اسرائیل کا محدود جغرافیائی حملہ اور ناکامیوں کا سلسلہ؛ رأی الیوم کی رپورٹ
رأی الیوم : روزنامہ رأی الیوم نے اسرائیل کی ایران پر حالیہ جارحیت کے حوالے سے لکھا کہ جن ایرانی صوبوں پر حملہ کیا گیا، وہ کل ایرانی علاقے کا صرف 6.5 فیصد حصہ بنتے ہیں، جو اسرائیل کی حملے کی جغرافیائی حدود کو ظاہر کرتا ہے۔
جنوبی لبنان میں اسرائیل کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی اور وہ اس کارروائی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسی طرح غزہ میں بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے مقاصد پورے نہیں ہوئے، نتیجتاً، اسرائیل کو اپنی طاقت محدود ہوتی محسوس ہو رہی ہے اور اس کی اسٹریٹجک دفاعی حکمت عملی پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔
القدس العربی : القدس العربی نے شہید یحییٰ السنوار کے حوالے سے لکھا کہ انہوں نے میدان جنگ سے منہ نہیں موڑا اور آخری دم تک صہیونی دشمن کے خلاف ڈٹے رہے۔
ان کی زندگی کا آخری منظر نسلوں کے حافظے میں ہمیشہ کے لیے نقش رہے گا جبکہ غزہ کی ناکہ بندی اور اس کی بگڑتی صورتحال پر خاموشی اختیار کرنے والے افراد، طوفان الاقصیٰ آپریشن سے قبل اور بعد میں بھی، اسرائیلی مظالم اور اس عظیم کمانڈر کی شہادت پر کوئی ردعمل نہیں دکھا رہے۔