سچ خبریں: اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے حق خوراک نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر جنگ شروع ہونے کے صرف دو دن بعد ہی اس علاقے کے عوام پر بھوک مسلط کرنے کا عمل شروع کر دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹرمائیکل فخری نے اپنے بیان میں کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے باشندوں پر بھوک مسلط کی ہے اور یہ عمل جنگ شروع ہونے کے صرف دو دن بعد ہی شروع کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جان بوجھ کر لوگوں کو بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے: برطانوی وزیر خارجہ
مائیکل فخری نے مزید کہا کہ جنگوں کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ملین تین لاکھ فلسطینیوں جیسے عوام کو بھوک کا شکار کیا جائے۔
یہ بھی واضح رہے کہ صیہونی حکومت نہ صرف غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کو وحشیانہ بمباری کے ذریعے قتل کر رہی ہے بلکہ خوراک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے وہاں کے باشندوں پر بھوک مسلط کر کے درجنوں افراد کو شہید کر چکی ہے ۔
مزید پڑھیں: کتنے فلسطینی بچوں کو بھوک سے مرنے کا خطرہ ہے؟یونیسف کی رپورٹ
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت اس ہتھیار کے ذریعہ قتل عام کو جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس سے قابضین مزید درندگی دکھتے ہیں۔