سچ خبریں:ایک امریکی یہودی گروپ صدائے یهود (JVP)نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہواور سابق وزیر جنگ یوآو گالانٹ کے وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کو اہم مگر ناکافی قرار دیا ہے۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، صدائے یهود نے کہا کہ نیتن یاہو اور گالانت کے وارنٹ گرفتاری کا حکم، اسرائیلی فوج کی غزہ میں جاری قتل و غارت کو تنہا نہیں روک سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی فوجداری عدالت کے حکم پر صیہونی حکام سیخ پا
یہودی گروپ کے مطابق اگرچہ یہ فیصلہ دیر سے آیا لیکن اسے ایک اہم اور سنجیدہ اقدام کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔
بین الاقوامی عدالت کا حکم
بین الاقوامی عدالت نے جمعرات کو نتن یاہو اور گالانت کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
مزید پڑھیں: کیا بین الاقوامی فوجداری عدالت نیتن یاہو کو گرفتار کر سکتی ہے؟
ان پر جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، اور غزہ کے عوام کو بھوک سے نڈھال کرنے کے جرم میں بطور ہتھیار استعمال کرنےکا الزام عائد کیا گیا ہے۔
نتیجہ
صدای یهود کے مطابق، یہ حکم ایک مثبت قدم ہے لیکن اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مزید مضبوط اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ غزہ میں جاری انسانی بحران ختم ہو سکے۔