سچ خبریں:امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں چین کے خلاف تجارتی جنگ میں ایک اور شدت آ گئی ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں چین کے خلاف تجارتی جنگ میں ایک اور شدت آ گئی ہے، جہاں اب بیجنگ کو 245 فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس اقدام کو چین کی جوابی تجارتی پالیسیوں کا ردعمل قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ اور دنیا کے ساتھ تجارتی جنگ؛ اہداف اور نتائج
روئٹرز خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکی وزارت تجارت کو ہدایت دی ہے کہ وہ نایاب معدنیات کی درآمدات کے حوالے سے ایک جامع قومی سلامتی پر مبنی تحقیق کرے، اس حکم میں 12 اپریل کو جاری کردہ ٹیرف پالیسیوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین، اپنی جوابی تجارتی کارروائیوں کے نتیجے میں، اب 245 فیصد درآمدی ٹیرف کی زد میں ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنی ‘امریکہ فرسٹ’ تجارتی پالیسی کو پہلے دن سے اپنایا اور یہ قدم ‘امریکہ کی عظمت کی بحالی’ کی مہم کا حصہ ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ 75 سے زائد ممالک نے نئے تجارتی معاہدوں کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا ہے، اور اس دوران دیگر ممالک پر عائد اضافی ٹیرف کو فی الحال عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
بیجنگ نے امریکی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹیز کو 125 فیصد تک بڑھا دیا، جس کے جواب میں ٹرمپ انتظامیہ نے چینی درآمدات پر ٹیرف کو 145 فیصد تک پہنچا دیا۔ البتہ دیگر ممالک پر لگائے گئے ٹیرف کو 90 دنوں کے لیے معطل رکھا گیا ہے تاکہ مذاکرات کا موقع دیا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، امریکہ اور چین کے درمیان یہ نئی تجارتی کشیدگی نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتوں بلکہ عالمی تجارتی نظام کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ اگر 245 فیصد ٹیرف مستقل بنیادوں پر نافذ کیا گیا، تو یہ بین الاقوامی تجارت، سرمایہ کاری اور عالمی سپلائی چین پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں امریکہ کیا کہتا ہے؟
جنوری
بائیڈن کا دماغ کام نہ کرنے کا ایک اور ثبوت
جنوری
نئے صدر کا انتخاب: پارلیمان کا مشترکہ اجلاس 9 مارچ کو طلب
مارچ
قیدیوں کا تبادلہ صیہونیوں کو کتنا مہنگا پڑے گا؟صیہونی جنگی کابینہ کے رکن کی زبانی
فروری
یمن کی اسرائیل کے خلاف بے مثال کامیابی؛صیہونی اخبار کا اعتراف
مئی
اسلام آباد:حسان نیازی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
مارچ
امریکی کانگریس میں غزہ جنگ کے خلاف متعدد مظاہرین کی گرفتاری
دسمبر
کیا حماس کی شکست ممکن ہے؟: برطانوی میگزین کی رپورٹ
مئی