برطانوی حزبِ مخالف کا ٹرمپ کے خلاف بی بی سی کی حمایت کا مطالبہ

برطانوی حزبِ مخالف کا ٹرمپ کے خلاف بی بی سی کی حمایت کا مطالبہ

?️

سچ خبریں:امریکی صدر ڈونالد ٹرمپ کی جانب سے بی بی سی پر مقدمہ کرنے کی دھمکی کے بعد برطانیہ کی اپوزیشن جماعتیں اس ملک کے وزیرِ اعظم کیر اسٹارمر پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ وہ بی بی سی کی آزاد حیثیت کے دفاع میں ٹرمپ سے اس اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کریں۔

امریکی صدر ڈونالد ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2020 کی اپنی تقریر میں کی گئی ترمیم کی وجہ سے بی بی سی کے خلاف مقدمہ کریں گے، برطانیہ کی اپوزیشن جماعتیں وزیرِ اعظم سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ ٹرمپ سے اس شکایت کو واپس لینے کا کہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں بی بی سی نے ظالم کا ساتھ دیا یا مظلوم کا؟ بی بی سی نامہ نگاروں کی زبانی

بدھ کے روز پارلیمانی سوال و جواب کے سیشن میں، برطانوی وزیرِ اعظم کیر اسٹارمر نے کہا کہ وہ ایک مضبوط اور آزاد بی بی سی پر یقین رکھتے ہیں،اسی دوران، لبرل ڈیموکریٹس کے رہنما ایڈ ڈیوی نے انہیں مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کی قانونی دھمکیوں کے مقابلے میں واضح موقف اختیار کریں۔

ایڈ ڈیوی نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ اظہارِ رائے کی آزادی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ بی بی سی ایک غیر ملکی حکومت کے حملے کی زد میں ہے، انہوں نے اسٹارمر سے درخواست کی کہ وہ ٹرمپ پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اپنا مقدمہ واپس لیں اور یقین دلائیں کہ بی بی سی کے قانونی دفاع کا خرچ عوام کے لائسنس فیس دہندگان پر نہ پڑے۔

اس کے جواب میں کیر اسٹارمر نے کہا کہ واضح طور پر کہوں، میں ایک مضبوط اور آزاد بی بی سی پر یقین رکھتا ہوں، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ بی بی سی رہے ہی نہ لیکن میں ان میں سے نہیں ہوں۔

 غلط معلومات کے اس دور میں ایک غیر جانب دار برطانوی نیوز سروس کے دفاع کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، اگر بی بی سی سے غلطی ہوتی ہے تو اسے جواب دہ ہونا چاہیے، اور غلطیاں فوری طور پر درست ہونی چاہئیں، لیکن میں ہمیشہ اس کی آزادی کا دفاع کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ حکومت نے بی بی سی کی آزادی کو نقصان پہنچایا تھا، تاہم انہوں نے صرف یہی کہا کہ جیسا کہ میں نے کہا، میں ایک مضبوط اور آزاد بی بی سی کی حمایت کرتا ہوں۔

رپورٹ کے مطابق  بی بی سی کے دو اعلیٰ عہدیداران—ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور نیوز ڈپارٹمنٹ کی سربراہ دبورا ٹرنز—نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا، یہ استعفیٰ اس تنازعے کے بعد سامنے آیا جس میں بی بی سی پر جانبداری، اور خاص طور پر ڈونالد ٹرمپ کی تقریر میں ترمیم کرنے کے الزامات لگے تھے، ایک لیک شدہ اندرونی رپورٹ میں بھی بی بی سی کی اہم موضوعات پر رپورٹنگ میں کمیاں اور جانب داری پائی گئی۔

وائٹ ہاؤس نے غیر معمولی ردعمل دیتے ہوئے بی بی سی کو تشہیری مشین کہا، جبکہ ٹرمپ نے مستعفی ہونے والے عہدیداروں کو بے حد غیر ایماندار افراد قرار دیا۔

اگرچہ ٹم ڈیوی نے بی بی سی کو دنیا میں صحافت کا سنہری معیار قرار دیا، انہوں نے اعتراف کیا کہ غلطیاں ہوئیں اور بطور سربراہ انہیں اس کی ذمہ داری لینا ہوگی۔

یہ بحران بی بی سی کے لیے ایک بڑے دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو مبصرین کے مطابق محض ایک علامت ہے ان گہرے ساختی مسائل کی جو یہ ادارہ برسوں سے جھیل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ جنگ میں بی بی سی کا اسکینڈل!

بی بی سی جو دہائیوں تک برطانیہ میں اعتماد اور غیر جانب داری کی علامت تھی، حالیہ برسوں میں عوامی اعتماد میں شدید کمی کا سامنا کر رہی ہے۔ یوگاو کے سروے کے مطابق 2003 میں بی بی سی کے صحافیوں پر 80 فیصد عوام کو اعتماد تھا، جب کہ 2023 میں یہ شرح صرف 38 فیصد رہ گئی—43 پوائنٹس کی کمی، جو اس میڈیا ادارے کی سماجی ساکھ میں تاریخی زوال کو ظاہر کرتی ہے۔

مشہور خبریں۔

اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ، ماسک کی پابندی لازمی

?️ 16 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ  نے اسلام

اب کیلے سے بھی کپڑا تیار کیا جائے گا

?️ 28 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں کپڑے کی صنعت میں بڑی پیش رفت

ٹرمپ نے حکومتی شٹ ڈاؤن کو ڈیموکریٹس کی انتخابی شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا

?️ 5 نومبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گورنری اور بلدیاتی انتخابات میں

پی ٹی آئی اور حکومت میں آج مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں، صاحبزادہ حامد رضا

?️ 11 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد

فلسطینیوں کی کامیابی پر لبنانی عوام کا منفرد انداز میں جشن

?️ 22 مئی 2021سچ خبریں:سینکڑوں لبنانی شہریوں نے فلسطینیوں کی صہیونیوں پر فتح کا جشن

سعودی وزارت دفاع کی عمارت آرامکو پر حملہ

?️ 8 دسمبر 2021سچ خبریں: یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی ساری نے سعودی سرزمین

امریکہ کے چھ بڑے شہروں میں پرتشدد جرائم میں اضافے کے چونکا دینے والے اعدادوشمار

?️ 23 جون 2022سچ خبریں:     2021 کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چھ بڑے

امریکہ انصاف نہیں، ناانصافی کا حامی ہے،نیتن یاہو  کو گرفتار کیا جانا چاہیے: اقوام متحدہ کی رپورٹنگ آفیسر 

?️ 12 جولائی 2025 سچ خبریں:اقوام متحدہ کی رپورٹنگ آفیسر فرانچسکا آلبانیز نے کہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے