عرب ممالک کی خطے میں نیا علاقائی نظام اور دفاعی-اقتصادی اتحاد قائم کرنے کوششیں

عرب ممالک کی خطے میں نیا علاقائی نظام اور دفاعی-اقتصادی اتحاد قائم کرنے کوششیں

?️

سچ خبریں:تجزیاتی رپورٹ کے مطابق عرب ممالک ٹرمپ کی پالیسیوں میں تبدیلی اور عالمی طاقتوں کے مقابلے میں خودمختاری حاصل کرنے کے لیے علاقائی اتحاد اور دفاعی و اقتصادی تعاون کو مضبوط کر رہے ہیں، خطے میں متحدہ حکمت عملی، ترکی اور پاکستان کے ساتھ تعلقات اور غیرغربی اقتصادی بلاکس سے رابطوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔

نیشنل انٹرسٹ تجزیاتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے رخ میں تبدیلی، جو مغربی ایشیا سے روس اور چین کی طرف منتقل ہوئی، نے عرب رہنماؤں کو ایک زیادہ متحد علاقائی حکمت عملی اپنانے پر مجبور کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہائبرڈ نظام کی پارٹنرشپ کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے، خواجہ آصف

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ ایک نئے اور یکجہتی کے دور میں داخل ہو رہے ہیں، جہاں عرب ممالک اور ہمسایہ طاقتیں اپنی خارجہ پالیسی، دفاعی تعاون اور اقتصادی روابط کو نئے سرے سے ترتیب دے رہی ہیں۔

نیشنل انٹرسٹ کے مطابق، 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے چند عرب رہنماؤں سے ملاقات میں غزہ کے جنگ کے خاتمے کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خطے کے ممالک اب خود اس مسئلے میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

امریکہ نے گزشتہ کئی دہائیوں تک دہشت گردی اور داخلی بغاوتوں پر توجہ مرکوز کی، لیکن اب اس کی خارجہ پالیسی روس اور چین جیسی ہم پلہ عالمی طاقتوں کے ساتھ مقابلے کی طرف منتقل ہو گئی ہے،اس تبدیلی نے عرب اتحادیوں کو یہ احساس دلایا کہ انہیں ممکنہ سیکورٹی خلا کو پر کرنے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔

تاہم، غزہ کی جنگ نے واضح کیا کہ حتیٰ کہ علاقائی طاقتیں جیسے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین، چاہے ان کے اسرائیل کے ساتھ رسمی یا غیر رسمی تعلقات ہوں، تنہا اس جنگ کو ختم نہیں کر سکتیں۔ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں بھی زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئیں۔

رپورٹ میں 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کے اثرات کا بھی ذکر ہے، جو لبنان، عراق، شام، یمن اور ایران میں نظر آئے، اور شام کے عبوری صدر احمد الشرع کی بین الاقوامی سطح پر موقف مضبوط کرنے کی کوششوں کی نشاندہی کی گئی۔

 ان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ترکی، یوکرین اور حتیٰ کہ ٹرمپ سے ملاقات نے ظاہر کیا کہ ممالک تبدیلی کے خواہاں ہیں اور شام کو پچھلے انزوا سے نکالنا چاہتے ہیں۔

لبنان اور مصر میں بھی نظریات میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ قاہرہ نے غزہ میں امن قائم کرنے کے ساتھ ترکی کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں بھی کیں، جو دو دہائیوں پر محیط تناؤ کے بعد تعلقات کی بحالی میں اہم قدم ہے،سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ ایک نیا دفاعی معاہدہ بھی طے کیا۔

خلیج فارس کی تعاون کونسل میں بھی اسی طرح کے اقدامات دیکھے گئے۔ اسرائیل کے قطر میں حماس کے مرکز پر فضائی حملے کے بعد، خلیج کے ممالک نے باضابطہ طور پر دفاعی تعاون بڑھانے پر زور دیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ واشنگٹن کی سیکورٹی پر حد سے زیادہ انحصار سے آزاد ہونا چاہتے ہیں اور خود اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔

رپورٹ کے آخر میں کہا گیا ہے کہ خطے میں تعاون کی جانب رجحان ظاہر کرتا ہے کہ عرب رہنما دفاعی روابط کو مضبوط کرنے اور دور دراز ممالک کے ساتھ فوجی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

مزید پڑھیں:"ٹرمپ”، عالمی افراتفری کی وجہ یا ٹوٹتے ہوئے نظام کی علامت؟

یہ ممالک ممکنہ طور پر ترکی اور پاکستان شامل ہوں گے؛ ترکی شام میں بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اسلام آباد کے پاس مضبوط فوج اور جوہری ہتھیار موجود ہیں،مزید برآں، عرب ممالک کے تعلقات غیرغربی اقتصادی بلاکس جیسے بریکس اور چین کی قیادت میں شانگھائی تعاون تنظیم سے بھی ہو سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ، صارفین شدید مشکلات کا شکار

?️ 26 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہر گزرتے دن کے

قومی، صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری، پولنگ 18 ستمبر

?️ 29 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اور صوبائی

سعودی دربار میں ہائی الرٹ،شاہ سلمان پریشان

?️ 21 فروری 2021سچ خبریں:باخبر سعودی ذرائع نے بتایا کہ سعودی بادشاہ کو امریکی حکومت

شامی صدر کی ریڈ کراس کمیٹی سے اپیل

?️ 10 مئی 2022سچ خبریں:شامی صدر نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کیوں استعفیٰ دیا؟اہم وجہ

?️ 27 اپریل 2024سچ خبریں: امریکی وزارت خارجہ کی عربی زبان کے ترجمان نے غزہ

کشمیری اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں

?️ 19 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

یمن میں صیہونیت کے خلاف طوفان؛ غزہ کی حمایت میں عوامی سمندر اور مسلح مزاحمت جاری

?️ 3 مئی 2025 سچ خبریں:یمن کے عوام نے ایک بار پھر ہفتہ وار ملین

امریکی رکن کانگریس: نیتن یاہو بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

?️ 24 جولائی 2025سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان کی رکن ڈیلیا رامیرز نے غزہ کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے