افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد شہر ہرات میں لڑکیاں تعلیم حاصل کرنے اسکول پہونچ گئیں

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد شہر ہرات میں لڑکیاں تعلیم حاصل کرنے اسکول پہونچ گئیں

?️

کابل (سچ خبریں)  افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد شہر ہرات میں لڑکیاں تعلیم حاصل کرنے اسکول پہونچ گئیں جبکہ بہت سے لوگوں کو تشویش تھی کہ طالبان اقتدار میں آتے ہی اس پر پابندی لگائیں گے لیکن فی الحال طالبان کی جانب سے ابھی تک لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایک طالبہ روقیہ نے کہا کہ ہم دیگر ممالک کی طرح ترقی کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ طالبان سیکیورٹی کو برقرار رکھیں گے، ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم اپنے ملک میں امن چاہتے ہیں۔

شاعری اور فنون کے لیے مشہور اس شہر میں عورتیں اور لڑکیاں گلیوں میں زیادہ آزادانہ طور پر چلتی پھرتی نظر آتی تھیں اور اس شہر میں اسکولوں اور کالجز میں ان کی بہت بڑی تعداد موجود تھی، تاہم اس شہر کا طویل المدتی مستقبل فی الوقت غیر یقینی ہے۔

واضح رہے کہ شرعی قوانین کے سخت نفاذ کے تحت، جو طالبان نے 1990 کی دہائی میں افغانستان پر کنٹرول کے دوران نافذ کیے تھے، خواتین اور لڑکیوں کو زیادہ تر تعلیم اور ملازمت سے محروم رکھا گیا تھا، خواتین پر عوام میں پورے چہرے کا پردہ لازمی قرار دیا گیا تھا اور عورتیں کسی محرم کے بغیر گھروں سے باہر نہیں نکل سکتی تھیں۔

کوڑے کی سزا اور پھانسی، بشمول زنا کے مجرمان کے لیے سنگسار کی سزاؤں پر عمل درآمد شہر کے چوکوں اور اسٹیڈیمز میں کیے گئے تھے، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے لیے آگے کیا ہے یہ فی الوقت واضح نہیں ہے۔

عوامی سطح پر طالبان اس بیانیے کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے اپنی چند انتہائی پوزیشن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ان کے ترجمان نے جنگ میں شامل ہر ایک کے لیے سرکاری معافی کا اعلان کیا ہے۔

دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد کابل میں تنظیم کی پہلی سرکاری پریس کانفرنس کے دوران طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ سابقہ باغی خواتین کو اسلام کے اصولوں کے مطابق کام کرنے کی اجازت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

20 سال پہلے کی تحریک اور آج کے طالبان میں فرق کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر سوال نظریے اور عقائد پر مبنی ہے تو کوئی فرق نہیں ہے اور تجربے پر بات کی جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت سے اختلافات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے اقدامات ماضی کے اقدامات سے مثبت طور پر مختلف ہوں گے، پھر بھی لوگ محتاط انداز میں زندگی کے معمولات سرانجام دے رہے ہیں، خواتین بڑی تعداد میں کابل کی سڑکوں سے غائب ہیں اور مرد اپنے مغربی کپڑے چھوڑ کر زیادہ تر روایتی افغانی لباس کی خریداری کر رہے ہیں۔

عالمی سطح پر طالبان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کے بارے میں بڑے پیمانے پر تشویش پائی جاتی ہے اور ہزاروں افغانی اب بھی ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اقتدار سنبھالنے کے چند روز بعد یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی سرکاری تعلیمی پالیسی ہے یا طالبان کے اسکولوں کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں، تاہم رواں ہفتے برطانیہ کی اسکائی نیوز کو انٹرویو کے دوران، طالبان کے ایک اور ترجمان سہیل شاہین نے اس موضوع پر یقین دہانی کرائی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ خواتین پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک حاصل کر سکتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں ہزاروں اسکول اب بھی کام کر رہے ہیں۔

ہرات میں اسکول کی پرنسپل بصیرا بصیرتخا نے محتاط امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘خدا کی شکر گزار ہیں’ کہ وہ اسکول دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہوئیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے پیاری طالبات حجاب کی پابندی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اپنی کلاسز میں شرکت کر رہی ہیں۔

مشہور خبریں۔

"دنیا کے سب سے غریب صدر” کی میراث، لاطینی امریکہ کے لیے ایک مثال

?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: یہ الفاظ جوسے "پیپے” موخیکا کے ہیں، جو یوراگوئے کے سابق

ایران سعودی معاہدے کا ایرانی حاجیوں کو فائدہ

?️ 24 جون 2023سچ خبریں:خبر رساں ادارے روئٹرز نے اعلان کیا کہ ریاض اور تہران

یمنیوں کا سعودی آرامکو تیل کمپنی پر حملہ

?️ 4 مارچ 2021سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ انھوں

مراکش اور اسرائیل مزدوروں کو مقبوضہ فلسطین بھیجنے پر متفق

?️ 19 جون 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر صحت موشہ اربیل نے اس ملک کے

صیہونیست "جنگ بندی” یا "تابوتوں کے استقبال” کے دو راستوں کے درمیان 

?️ 7 جون 2025سچ خبریں: ابو عبیدہ، عزالدین قسام بریگیڈز کے ترجمان نے اعلان کیا

ملک میں دہشت گردی کے پیچھے این ڈی ایس، را اور اسرائیل ہے: وزیر داخلہ

?️ 9 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ

کورونا کی وجہ سے ملک بھر کے 24 اضلاع میں تعلیمی بند رکھنے کا اعلان

?️ 10 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)  این سی او سی نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ

زلنسکی کاسہ گدائی لیے پھر یورپ کے قدموں میں گرنے کو تیار

?️ 13 فروری 2024سچ خبریں: یوکرینی حکومت کے باخبر ذرائع نے اعلان کیا کہ اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے