مزاحمت کی علامت سید حسن نصراللہ کے لیے ایک نوٹ؛ ایک زخم جو ایک سال پرانا ہے

رونا پیٹنا

?️

سچ خبریں: اسلامی دنیا اور مشرق وسطیٰ میں سرگرم ایک اطالوی صحافی اور محقق نے لبنان میں حزب اللہ کے مرحوم سیکرٹری جنرل کی شہادت کی برسی کے موقع پر ایک مضمون میں اس واقعے کو ایک "گہرا اور کھلا زخم” قرار دیا۔
عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کے مسائل کے ایک صحافی، محقق اور تجزیہ کار ریمنڈو شیاونے نے لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی برسی کے موقع پر ایک نوٹ میں صیہونی حکومت کے اس دہشت گردانہ اقدام کو ایک کھلا زخم قرار دیا ہے۔
شیاوون نے لکھا: ایک سال پہلے، لبنان اور پوری عرب دنیا ایک گہرے اور کھلے زخم کے ساتھ بیدار ہوئی تھی۔ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کا بزدلانہ اور بے ایمان قتل، ایک ایسا شخص جو مزاحمتی تحریک کو سیاسی اور حکومتی قوت میں تبدیل کرنے کے قابل تھا۔ ایک ایسی طاقت جو لبنانی عوام کی آواز بنی اور ملک کی خودمختاری کا دفاع کیا۔ یہ قتل کوئی تصادفی واقعہ نہیں تھا بلکہ ایک سیاسی جرم تھا جس کی منصوبہ بندی ان لوگوں نے کی تھی جو دہائیوں سے خطے میں موت اور تباہی کے بیج بو رہے ہیں: صہیونی دہشت گرد۔ اسرائیل نے قتل و غارت اور عرب رہنماؤں کے جسمانی خاتمے پر مبنی حکمت عملی کے ساتھ ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ نہ تو بات چیت کا راستہ جانتا ہے اور نہ ہی انسانی جان کی حرمت پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: نصر اللہ صرف ایک سیاست دان نہیں تھے۔ وہ اس قوم کی علامت تھے جو کبھی نہیں جھکی۔ وہ مزاحمت کا وہ چہرہ تھا جس نے غصے کو تنظیم میں، مصائب کو وقار میں اور جدوجہد کو حکومت میں بدل دیا۔ اور اسی وجہ سے، کیونکہ اس نے لبنان کو طاقت اور اتحاد کا خواب دیا تھا، اس لیے اسے قتل کر دیا گیا۔ یہ قتل عام اسی طرح کے تشدد کے ساتھ کیا گیا تھا، یہ صرف ایک لیڈر کو ختم کرنے کے لیے نہیں تھا بلکہ ایک قوم کو ڈرانے کے لیے تھا۔ لیکن نتیجہ اس کے برعکس نکلا: اس کی موت نے اجتماعی یادداشت کو تقویت بخشی اور اس سچائی پر یقین کو تقویت بخشی کہ نہ تو بم اور نہ ہی ڈرون ظلم کے خلاف جنگ کو روک سکتے ہیں۔
شیاوون نے نتیجہ اخذ کیا: آج، اپنے نقصان کی پہلی برسی کے موقع پر، لبنان اپنی یاد کو دکھ کے ساتھ بلکہ فخر کے ساتھ بھی زندہ رکھتا ہے۔ نصراللہ ان تمام لوگوں کے لیے مشعل راہ ہیں جو انصاف، آزادی اور قوموں کے وقار پر یقین رکھتے ہیں۔ اس بزدلانہ دہشت گردی کے آقا اور مرتکب اپنی جنگی مشینیں بنا سکتے ہیں، لیکن وہ ہمیشہ وہی رہیں گے جو وہ ہیں: دہشت گرد، بے شرم قاتل اور انسانیت کے دشمن۔ اس کے برعکس، لبنان اپنے شہید رہنما کی یاد کو یاد رکھتا ہے اور اس کی غیر موجودگی کو مزاحمت کی میراث میں بدل دیتا ہے۔ حسن نصراللہ مرے نہیں وہ جدوجہد میں زندہ ہے، ضمیروں میں موجود ہے اور گلیوں میں سانس لے رہا ہے جو آج اس کے نام کا نعرہ لگاتے ہیں، اس جنگ کی علامت کے طور پر جو کبھی ختم نہیں ہوگی۔

مشہور خبریں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا چینی کمپنیوں کے خلاف بڑا اقدام، چین نے شدید دھمکی دے دی

?️ 5 جون 2021بیجنگ (سچ خبریں)  امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی کمپنیوں کے خلاف

افغانستان کی معاشی اور انسانی صورتحال تشویشناک ہے:بین الاقوامی تحقیقاتی ادارہ

?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:ایک بین الاقوامی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ

ایران اور سعودی عرب کے موضوع پر امریکی صیہونی اجلاس

?️ 26 مئی 2023سچ خبریں:امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکام سعودی عرب

بھارتی حکومت عوام کو بھوک اور کورونا میں مرنے کے لیئے چھوڑ کر میزائل کا تجربہ کرنے میں مصروف

?️ 29 جون 2021نئی دہلی (سچ خبریں)  بھارت میں جہاں ایک طرف آئے دن کورونا وائرس

غیر ملکی کمپنیاں ابوظہبی اور دبئی سے فرار

?️ 1 فروری 2022سچ خبریں:  پیر کے روز جس وقت یمنی انقلابیوں نے متحدہ عرب

لوور میوزیم کی ڈائریکٹر سینیٹ میں طلب، چوری شدہ زیورات کی ابتدائی مالیت 88 ملین یورو

?️ 22 اکتوبر 2025لوور میوزیم کی ڈائریکٹر سینیٹ میں طلب، چوری شدہ زیورات کی ابتدائی

عراق میں امریکی فوجی قافلہ پر حملہ

?️ 23 اگست 2022سچ خبریں:    عراقی میڈیا نے آج منگل کو شمالی عراق میں

بائیڈن بھیڑ کی طرح ٹرمپ کا پیچھا کر رہا ہے: مشرق وسطی

?️ 30 مئی 2022سچ خبریں:   برطانوی ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی نے اپنی ایک رپورٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے