قاہرہ: امریکا نے غزہ جنگ کی حمایت کردی، جنگ بندی نہیں ہوگی

مصر

?️

سچ خبریں: مصری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر کی عرب رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے بدلے قیدیوں کے تبادلے کی حماس کی تجویز کے ساتھ ہی، مصری ثالثوں نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ غزہ جنگ کے لیے امریکا کی حمایت کی وجہ سے یہ عمل کسی نتیجے پر نہیں پہنچے گا۔
لبنانی اخبار "الاخبار” کے حوالے سے ارنا کی منگل کو ایک رپورٹ کے مطابق، جب کہ تحریک حماس نے غزہ جنگ میں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے 10 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے، مصری ثالثوں نے شکوک کا اظہار کیا ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ یہ عمل کسی نتیجے پر نہیں پہنچے گا۔
رپورٹ کے مطابق مصری حکام کل حماس کے پیغام کے بعد امریکا کی جانب سے جواب کا انتظار کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ معاہدے اور جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے یہ "تیز ترین اور ممکنہ آپشن” ہے۔ تاہم، تفصیلات سے واقف ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ قاہرہ اس مرحلے پر امریکی ردعمل پر شکوک و شبہات کا شکار ہے اور "امریکی ردعمل پر اعتماد نہیں کرتا۔”
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب قاہرہ عرب رہنماؤں کی ٹرمپ کے ساتھ ملاقات سے قبل کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکراتی عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور جنگ بندی قائم کرنے اور غزہ کی پٹی تک انسانی امداد کو طے شدہ راستے سے پہنچانا ہے، لیکن ایک مصری اہلکار نے الاخبار کو بتایا کہ یہ تمام کوششیں فی الحال تقریباً بیکار ہیں۔
مصری عہدیدار نے مزید کہا کہ اس مرحلے پر دنیا غزہ میں انسانی امداد بھیجنے کے عمل میں بہتری دیکھ سکتی ہے، جس کی وجہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے اپنے تباہ شدہ بین الاقوامی امیج کو ٹھیک کرنے اور عالمی تنقید کو کم کرنے کی کوششیں ہیں، جب کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے امریکا میں ہیں۔ تاہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس ختم ہونے کے بعد یہ سلسلہ جاری نہیں رہے گا۔
گزشتہ روز فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے مذاکرات کے ثالثوں کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 10 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 60 روزہ جنگ بندی کی ضمانت دیں۔ اطلاعات کے مطابق خط میں ایک شق بھی شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے۔
غور طلب ہے کہ کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مصر، قطر، ترکی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے کئی رہنماؤں کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔
توقع ہے کہ عرب رہنما اجلاس میں ٹرمپ سے غزہ میں جنگ ختم کرنے اور مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو ضم کرنے سے باز رہنے کے لیے نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے کے لیے کہیں گے۔
حماس کے ایک سینئر رہنما اسامہ حمدان نے کل الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیلی قبضے یا امریکی حکومت کی طرف سے مذاکرات کے حقیقی راستے کا کوئی اشارہ نہیں ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کسی معاہدے تک پہنچنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے، بلکہ وہ فلسطینی عوام کی نسل کشی کو جاری رکھنے کی کوشش کرتی ہے، مزید کہا: دنیا سمجھ چکی ہے کہ غاصبانہ قبضہ خطے کی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کسی بھی مذاکرات کی بنیاد دشمنی کے مکمل خاتمے، کراسنگ کھولنے، امداد کے لیے غیر محدود رسائی، تعمیر نو کے عمل کے آغاز اور ایک منصفانہ تبادلے کے معاہدے پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کا مستقبل کا کوئی بھی انتظام فلسطینی اور قومی ہونا چاہیے، جو عوام کی مرضی کی عکاسی کرتا ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ موجودہ بحران سے نکلنے کا راستہ قبضے کے خاتمے، جارحیت کو روکنے اور فلسطینی عوام کے لیے ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے ایک جامع معاہدے میں مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "صیہونی حکومت خطے میں بالادستی کی خواہاں ہے اور عرب ممالک اور دیگر ممالک کے کچھ حصوں کو نگلنے کے لیے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو عملی جامہ پہناتی ہے۔”
حمدان نے مزید کہا: "ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابضین پر پابندیاں لگائیں اور ان پر فلسطینیوں کے حقوق کی پاسداری پر مجبور کرنے کے لیے ان پر اقتصادی اور سیاسی ناکہ بندی کریں۔”

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت سے عالمی بیزاری کا اظہار اپنے عروج پر 

?️ 1 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت نے ایک بزدلانہ اور دہشت گردانہ کارروائی کرتے ہوئے

بجٹ 2025-2024: حکومت کا امیروں کے لیے ٹیکس استثنٰی واپس لینے کی تجویز پر غور

?️ 28 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت کی جانب سے افرادی قوت کے مقابلے

غزہ جنگ سینئر صیہونی جرنیلوں کے لیے گلے کی ہڈی

?️ 14 مئی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے اعلیٰ فوجی جرنیلوں نے اس حکومت کی

ماہرین فلکیات پہلی بار نظام شمسی کی تشکیل کا مشاہدہ کرنے میں کامیاب

?️ 18 جولائی 2025سچ خبریں: ماہرین فلکیات نے کہا ہے کہ انہوں نے پہلی بار

آرمی چیف کی امریکی سینٹ کام کے کمانڈر سے ملاقات

?️ 19 اگست 2022 اسلام آباد: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے

حزب اللہ کو خلع سلاح کرنے کا امریکہ کا نیا منصوبہ،لبنانی حکومت کو اربوں ڈالر کی پیشکش

?️ 6 نومبر 2025حزب اللہ کو خلع سلاح کرنے کا امریکہ کا نیا منصوبہ،لبنانی حکومت

غزہ کی جنگ سے اسرائیلی فوج میں قیادت کا بحران

?️ 5 جولائی 2024سچ خبریں: فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے رفح میں

آرامکو کو ایک اور جھٹکا

?️ 8 مارچ 2021سچ خبریں:سعودی عرب نے اپنی سرزمین پر آرامکو تیل کمپنی اور دیگر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے