ٹرمپ کی پابندیوں کی پالیسی کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ روس مخالف پابندیوں کے نفاذ پر تیل کی منڈی کے ردعمل سے پریشان نہیں ہیں، بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے تجارتی میدان میں جاری پالیسی ایک بڑا اقتصادی تجربہ ہے جس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
نووستی خبر رساں ادارے کے حوالے سے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے امکان پر توانائی کی منڈی کے ردعمل سے پریشان نہیں ہیں۔
گزشتہ رات صدارتی طیارے میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا: "نہیں، خام مال کی مارکیٹ پر پابندیوں کے اثرات سے مجھے فکر نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں بہت زیادہ تیل ہے اور ہم تیل کی پیداوار میں اضافہ کریں گے۔”
امریکی صدر نے مزید کہا کہ تیل کی قیمتیں اس وقت "نسبتاً سستی” ہیں اور ان کی رائے میں، امریکہ کو اپنی پیداوار کا حجم بڑھانا چاہیے۔
اس سلسلے میں، نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے دوسرے ممالک کے خلاف اپنی تجارتی اور پابندیوں کی پالیسیوں کے ساتھ ایک "عظیم اقتصادی تجربہ” شروع کیا ہے، جس کے تباہ کن اور غیر متوقع نتائج ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے: "اگرچہ صدر ٹرمپ کا دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کا منصوبہ اس وقت ان کے لیے ایک سیاسی فتح معلوم ہوتا ہے، لیکن کیا یہ معاشی کامیابی کا باعث بنے گا، یہ ماہرین کے درمیان ابھی تک ایک سنگین تنازعہ ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک عظیم اقتصادی تجربہ شروع کیا ہے، جس میں ٹیرف کی ایک ایسی سطح طے کی گئی ہے جو 20ویں صدی کے اوائل سے امریکہ میں نہیں دیکھی گئی۔”
نیویارک ٹائمز نے وضاحت کی ہے کہ ٹرمپ دوسرے ممالک سے جن ٹیرف کو قبول کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں، وہ عام طور پر غریب ممالک نئی صنعتوں کی حمایت کے لیے استعمال کرتے ہیں، نہ کہ امریکہ جیسے بڑے صنعتی ممالک، اور یہ زیادہ سمجھدار نہیں ہے۔ امریکی حکومت کے ایک سابق اہلکار اور اکنامک اسٹریٹجی انسٹی ٹیوٹ کے بانی کلائیڈ پریسٹووٹز کا خیال ہے کہ "ٹرمپ کا امریکہ 1946 سے پہلے کے امریکہ اور کچھ معاشی طور پر پریشان ممالک سے بہت ملتا جلتا ہے۔”
بہت سے ماہرین اقتصادیات یہ بھی پیش گوئی کرتے ہیں کہ یہ محصولات درآمد کرنے والی کمپنیوں اور بالآخر صارفین کے لیے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کریں گے۔ ان ماہرین نے خبردار کیا: "امکان ہے کہ یہ پالیسی اقتصادی ترقی کو سست کرے گی اور کم از کم جزوی طور پر ریاستہائے متحدہ میں ملکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے صدر کی کوششوں پر منفی اثر ڈالے گی۔”
اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ نے یقین دلایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور اس کے تجارتی شراکت داروں پر ثانوی پابندیاں عائد کرنے کے تمام ممکنہ منفی نتائج کو مدنظر رکھا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ٹرمپ انتظامیہ روس اور اس کے تجارتی شراکت داروں بشمول چین اور بھارت کے خلاف ثانوی پابندیوں کے ردعمل کے بارے میں فکر مند ہے، محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے صحافیوں کو بتایا: "صدر ڈونلڈ ٹرمپ نتائج پر غور کیے بغیر فیصلے نہیں کرتے۔ اس پر شروع سے غور کیا گیا ہے، اور ہم جو بھی ضروری اقدام اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔”

مشہور خبریں۔

الازہر کا گزشتہ شب رفح میں صیہونی جارحیت پر ردعمل

?️ 28 مئی 2024سچ خبریں: مصر کے جامعۃ الازہر نے گزشتہ شب غزہ کی پٹی

سی ایس ایس کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا گیا

?️ 1 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے

MiG-21 بھارتی فضائیہ گر کر تباہ/ پائلٹ ہلاک

?️ 26 دسمبر 2021سچ خبریں: اینڈیور ٹی وی کے مطابق بھارتی فضائیہ سے تعلق رکھنے والے

تارکین وطن کے قتل کے الزام میں 12 امریکی پولیس افسران کی گرفتاری

?️ 3 فروری 2021سچ خبریں:میکسیکن حکام کا کہنا ہے کہ گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے

امریکی حکومت کا تائیوان کو 500 ملین ڈالر کی اسلحہ امداد بھیجنے کا منصوبہ

?️ 7 مئی 2023ایک باخبر ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ امریکی حکومت تائیوان کو

مغربی کنارے میں ایک اور جنین

?️ 5 اگست 2023سچ خبریں: مغربی کنارے کے شمال میں واقع بلاطہ کیمپ بتدریج مزاحمتی

لبنان میں ٹرمپ کی ناکام حکمت عملی

?️ 8 دسمبر 2025 لبنان میں ٹرمپ کی ناکام حکمت عملی امریکی ماہرین کے مطابق

یورپ کو ایک بڑے بحران کا سامنا: فرانس

?️ 10 اکتوبر 2022سچ خبریں:     ایسے میں جب یورپی ممالک میں توانائی کی قیمتوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے