اسرائیل میں قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک کی نشریات پر پابندی کے تسلسل کے خلاف صیہونیوں کا احتجاج

صیھونی

?️

سچ خبریں: حکومت اور قطر کے درمیان اختلافات بڑھتے ہی صیہونی حکومت کی "برادران ان آرمز” تحریک نے مقبوضہ علاقوں میں قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک کی نشریات پر پابندی کے جاری رہنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے "آزادی اظہار” کو دبایا گیا ہے۔
صیہونی حکومت کے سیون ٹی وی چینل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آج (بدھ) "برادران ان آرمز” تحریک کے نمائندے نے قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک اور دیگر غیر ملکی نیٹ ورکس کی نشریات پر پابندی کے قانون کے نفاذ کے خلاف احتجاج میں تقریر کی جو حکومت کی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیے جاتے ہیں۔
اس صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برادران ان آرمز تحریک کے نمائندے نے اس عمل کی مخالفت میں کہا: یہ قانون خاص طور پر آزادی اظہار کو دباتا ہے اور معلومات کے آزادانہ بہاؤ کے تصور کو نقصان پہنچاتا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی شہری حقوق کی انجمن کے نمائندے نے بھی "الجزیرہ” کی نشریات پر پابندی کے قانون میں توسیع کی مخالفت کی اور کہا: "آزادی صحافت اور عوام کے جاننے کا حق تیزی سے سلب اور تباہ ہو رہا ہے۔”
صیہونیوں کا اسرائیل میں قطری الجزیرہ نیٹ ورک کی نشریات پر پابندی کے جاری رہنے کے خلاف احتجاج
اس صہیونی میڈیا کے مطابق، یہ قانون حال ہی میں صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ جنگ سے متعلق پروپیگنڈا، اشتعال انگیزی اور معلومات اور تصاویر کو نشر کرنے کے لیے دشمن ممالک کے نیٹ ورکس کے استعمال کے بارے میں شدید خدشات کے درمیان منظور کیا گیا ہے۔
مذکورہ بالا قانون کی بنیاد پر، اسرائیلی سیکیورٹی حکام قطری الجزیرہ نیٹ ورک کو پروپیگنڈہ کرنے اور غزہ جنگ کے بارے میں حساس معلومات دشمن عناصر تک پہنچانے کا مرکز قرار دیتے ہیں۔
غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے، متعدد اسرائیلی سیاست دانوں نے الجزیرہ کے دفتر کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو حماس کا حامی قرار دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی نیٹ ورک پر اسرائیل مخالف ہونے اور صہیونیوں کے خلاف اپنے سامعین میں اشتعال انگیزی اور بے چینی پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔
اسی کے مطابق، اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ میں ایک قانون منظور کیا گیا جس کے تحت کابینہ کو فوری طور پر اور "عارضی طور پر” غیر ملکی ٹیلی ویژن چینلز کو بند کرنے کی ضرورت ہے جو غزہ جنگ کے دوران حکومت کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ منظور شدہ قانون کے مطابق الجزیرہ کی سرگرمیاں معطل کرنے کے فیصلے کی ہر 45 دن بعد تجدید ہونی چاہیے۔
نیٹ ورک کو بند کرنے کے علاوہ، اسرائیلی حکام نے دیگر اقدامات بھی جاری کیے، جن میں نشریاتی آلات کو ضبط کرنا، نیٹ ورک کو اپنی رپورٹس نشر کرنے سے روکنا، اور اس کی ویب سائٹس کو بلاک کرنا شامل ہے۔
اس حوالے سے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ ”ہمارے ملک سے حماس کے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا وقت آگیا ہے”، یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الجزیرہ کے صحافی اسرائیلی حکومت کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کو اکس رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

’لاہور ہائیکورٹ نے یک جنبش قلم انتخابی عمل کو ڈی ریل کیا‘، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

?️ 16 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے بیوروکریسی کے تحت انتخابات کرانے

سینیٹ انتخابات کے متعلق الیکشن کمیشن کا حتمی فیصلہ سامنے آگیا

?️ 11 فروری 2021اسلام آباد (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے

گزشتہ رات جلد بازی میں کی گئی قانون سازی پر عمر ایوب کی تنقید کے بعد قومی اسمبلی اجلاس ملتوی

?️ 5 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گزشتہ رات

شام کے صوبے الحسکہ کی جیل میں کیا ہو رہا ہے؟

?️ 5 فروری 2022سچ خبریں:عراقی سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شام کے شہر

’ووٹ لازمی کاسٹ کرو‘، اداکاروں کی عوام سے اپیل

?️ 3 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) حقِ رائے دہی اور ’ووٹ‘ کے دُرست استعمال کی

فلسطینی مزاحمتی تحریک کی ایک اور کامیابی؛صیہونی فلیگ مارچ منسوخ

?️ 8 جون 2021سچ خبریں:صہیونی دائیں بازوں کے فلیگ مارچ کے انعقاد کے اصرار کے

اسرائیلی جارحیت کو روکنا اقوام عالم کی ذمہ داری ہے: وزیرِ داخلہ

?️ 15 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر ردعمل کا اظہار کرتے

صیہونی جنگی قیدیوں کی فلم دینے کے بدلے حماس کا صیہونیوں سے مطالبہ

?️ 16 اکتوبر 2021سچ خبریں:فلسطینی اخبار نے حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان مصر کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے