غزہ میں موت اور قحطی؛ اقوام متحدہ کے عہدیداروں کی سلامتی کونسل میں پکار

غزہ

?️

سچ خبریں: بین الاقوامی انسانی بحران کے بارے میں جاری انتباہات کے تسلسل میں، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے نائب سیکرٹری جنرل ٹام ویلچر نے کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر اور بے رحمی سے فلسطینی علاقوں میں غیر انسانی حالات مسلط کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں کوئی بھی موت سے محفوظ نہیں۔
غزہ میں کوئی بھی موت سے محفوظ نہیں
ٹام ویلچر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 10 ہفتوں سے غزہ میں خوراک، ادویات، پانی یا پناہ گاہیں نہیں پہنچیں۔ لاکھوں فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا ہے، اور وہ مسلسل سکڑتے ہوئے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کی 70% زمین یا تو اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے یا خالی کرنے کا حکم جاری ہے، جبکہ 21 لاکھ سے زائد افراد قحطی کے خطرے سے دوچار ہیں۔
بین الاقوامی برادری خاموشی پر جوابدہ ہوگی
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں ہر پانچواں شخص بھوک سے متاثر ہے، اور انسانی خدمات کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلیں آپ سے یہ سوال کریں گی کہ آپ نے اس جنگ کو روکنے کے لیے کیا کیا؟ کیا ہم یہ کہیں گے کہ ہم نے صرف بیان جاری کیے تھے؟
غزہ کا طبی نظام تباہ ہو چکا ہے
ٹام ویلچر نے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو طبی نظام باقی بچا ہے، وہ مکمل تباہی کی تصویر پیش کرتا ہے۔ موت کی چیخیں اور بو آپ کو کبھی نہیں چھوڑتی۔ انہوں نے ایک ہسپتال کے کارکن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے جلتے ہوئے کپڑے ان کے جسم سے چپک جاتے ہیں، اور جب ہم انہیں ہٹاتے ہیں تو وہ درد سے چلّاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار غیر معمولی کوششیں کر رہے ہیں، لیکن اسرائیل امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔ اس کا مقصد غزہ کو مکمل طور پر خالی کرنا ہے۔
نسل کشی کے ثبوت موجود ہیں
ٹام ویلچر نے کہا کہ "بین الاقوامی عدالت اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن شاید بہت دیر ہو چکی ہو۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے اراکین سے پوچھا کہ آپ کو اور کیا ثبوت چاہیے؟ کیا آپ نسل کشی روکیں گے یا صرف یہ کہیں گے کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی؟
 پورا غزہ قحطی کے دہانے پر
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کی سربراہ اینجلیکا جاکوم نے خبردار کیا کہ غزہ کی پوری آبادی قحطی کے خطرے سے دوچار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اور آٹے کی قیمتیں 3000% تک بڑھ چکی ہیں۔
اسرائیل بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے
میڈیسن سانز فرنٹیرز (MSF) نے کہا کہ اسرائیل بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ ختم ہونا چاہیے، ورنہ یہ اخلاقی اور انسانی بحران بن جائے گا۔

مشہور خبریں۔

 صیہونی فوج کا غزہ پر وسیع زمینی حملہ ؛ 30 افراد شہید  

?️ 2 اپریل 2025 سچ خبریں:صہیونی ریاست کے وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے غزہ پٹی،

کیا غزہ کی جنگ ختم ہو چکی ہے؟ اسرائیلی تجزیہ کار کی زبانی

?️ 2 مئی 2024سچ خبریں: اسرائیلی تجزیہ کار نے کہا کہ غزہ کی جنگ ختم

مغرب کی روس پر قابو پانے کی کوشش ناکام؛ وجہ؟

?️ 18 جون 2024سچ خبریں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ماننا ہے کہ ان کے

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگی جرائم کا سلسلہ جاری، قطری ہلال احمر کے دفتر کو تباہ کردیا

?️ 19 مئی 2021غزہ (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں

قومی اسمبلی کا اجلاس 9 مئی کو طلب

?️ 8 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں) اپریل میں قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیزاجلاسوں اورتحریک عدم

جمال خاشقجی قتل کیس میں امریکی عدالت نے سعودی ولیعہد کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا

?️ 21 مارچ 2021واشنگٹن (سچ خبریں)  امریکی عدالت نے جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی

عسکری ٹاور تھوڑ پھوڑ کا مقدمہ: پولیس کو یاسمین راشد سے تفتیش کی اجازت

?️ 6 جون 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پاکستان تحریک

غزہ کے شہداء کا بدلہ ضرور لیں گے:حماس

?️ 17 اگست 2022سچ خبریں:ایران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نمائندے نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے