سچ خبریں:مختلف شواہد کی بنیاد پر سعودی ولی عہد نے نیوم پراجیکٹ اور دیگر شعبوں میں جھوٹے وعدوں سے بہت سے سعودیوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے۔
حقائق اور شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ نیوم پراجیکٹ جسے طویل عرصے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے فروغ دیا ہے، ملکی میڈیا میں شائع ہونے والا واحد فرضی منصوبہ ہے، سعودی لیکس کے مطابق مبصرین اور ماہرین کا خیال ہے کہ محمد بن سلمان نیوم پراجیکٹ کے بارے میں اپنے عزائم اور وہم سے تنگ آچکے ہیں جو ایک خیالی پلاؤ ہے۔
واضح رہے کہ نیوم پروجیکٹ کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے زور دیا تھا کہ 170 کلومیٹر پر محیط یہ شہر سعودی عرب کی جی ڈی پی میں تقریباً 48 بلین ڈالر کا حصہ ڈالے گا اور 380000 ملازمتیں فراہم کرے گا، یہ منصوبہ 2021 کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوگا جبکہ یہ محمد بن سلمان کا سعودیوں کو دھوکہ دینے کے لیے جھوٹا وعدہ تھا۔
جب یہ وعدہ سرے سے ہی جھوٹا نکلا تو وہ لاکھوں نوکریاں بھی ہوا میں چلی گئیں جن کا محمد بن سلمان نے برسوں پہلے سعودیوں سے وعدہ کیا تھا؟ جبکہ 2018 اور 2020 کے درمیان، محمد بن سلمان کی جانب سے اعلان کردہ ملازمتوں کی تعداد 65 لاکھ سے زیادہ تھی، ان میں سے 30 لاکھ نوکریاں مستقبل کے کاروبار پر مبنی تھیں جبکہ 1.6 ملین چار اہم شعبوں میں ، 750000 قابل تجدید توانائی میں اور 132,000 عوامی سرمایہ کاری کے فنڈز میں تھیں۔
تاہم اتنی بھاری تعداد کا اعلان صرف کاغذوں میں ہی رہا جبکہ حقیقت بالکل مختلف ہے۔