سچ خبریں:بشار الاسد کے دورہ تہران سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ، مغرب اور صیہونی حکومت جیسے بیرونی عناصر کے وسیع دباؤ کے باوجود تہران اور دمشق کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔
شام کے صدر بشار الاسد نے اسلامی جمہوریہ ایران کا غیر متوقع اور غیر اعلانیہ دورہ کیا، اس سفر کے دوران انہوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے شام کے صدر سے اہم گفتگو کی ،انہوں نے تہران میں شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں شامی عوام کی مزاحمت اور نظام اور بین الاقوامی جنگ میں فتح کو شام کے وقار میں اضافے کی بنیاد اور فخر قرار دیا، ایران کے صدر نے بھی بلند حوصلے اور عزم کے ساتھ کہا کہ شام کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو پہلے سے زیادہ بہتر بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
اس کے علاوہ بشار الاسد نے ایرانی قوم اور حکومت کے موقف اور حمایت کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ شہید سلیمانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا راستہ صحیح اور اصولی راستہ ہے، جیسا کہ صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی اعتراف کیا ہےکہ بشار الاسد کے دورہ تہران سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اور شام کے درمیان اتحاد نہ صرف مضبوط ہے بلکہ روز بروز گہرا ہو رہا ہے۔