اردن کا بادشاہ ٹرمپ سے کیوں ڈرتا تھا؟

اردن

🗓️

سچ خبریں: اردن کے شاہ عبداللہ بن حسین کے دورہ امریکہ کے دوران اور اس ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد دو طرفہ بیانات نے خطے میں تنقید کی لہر دوڑا دی ہے۔
جہاں ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے غزہ کی اراضی حاصل کرنے اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے غیر انسانی منصوبے کی نقاب کشائی کی، اسی وقت اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دورہ اردن کے بادشاہ نے ٹرمپ کے منصوبے کا خیرمقدم کیا۔
ٹرمپ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں عبداللہ نے صحافیوں سے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے قیام کا ایک طریقہ موجود ہے اور ہم ان اہداف کے حصول کے لیے ٹرمپ کا ساتھ دیں گے۔
عبداللہ نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے واضح کیا کہ آپ مشرق وسطیٰ میں استحکام اور امن لا سکتے ہیں۔ مجھے سچ میں یقین ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ہمیں درپیش تمام چیلنجوں کے ساتھ، میں آخر کار کسی ایسے شخص کو دیکھوں گا جو سب کے لیے استحکام لانے کے لیے ہمیں فنش لائن پر لے جا سکے۔
اردن کے بادشاہ کے ان بیانات کو اردن کے اندر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور حقیقی اردنی باشندوں نے اپنے ملک کو فلسطینیوں کی منزل میں تبدیل کرنے پر شدید تنقید کی ہے۔ دریائے اردن کے مشرق میں رہنے والے قبائل جو 1948 سے پہلے سے اس علاقے میں آباد ہیں، سمجھتے ہیں کہ 1948 اور 1967 میں دوبارہ اردن میں داخل ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی ایک نئی لہر کے آنے سے ان کے ملک کی آبادی میں شدید تبدیلی آئے گی اور یہ ان کے ملک میں خانہ جنگی کی طرح اندرونی بدامنی اور عدم استحکام کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
بلیک ستمبر کے نام سے مشہور اردن میں خانہ جنگی اس ملک میں یاسر عرفات کی قیادت میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے بعد ہوئی، اس وقت اردن کے شاہ حسین نے ان گروہوں کو دبانے اور انہیں اردن کی سرزمین سے نکالنے کی کوشش کی اور ان تنازعات میں تقریباً 20 ہزار افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اگرچہ شاہ کے دفتر اور وزارت خارجہ نے بیانات میں اس بات پر زور دیا کہ شاہ عبداللہ کے بیانات کا مطلب ٹرمپ کے منصوبے کی منظوری نہیں ہے لیکن عرب ممالک میں سیاسی اور میڈیا کی فضا اب بھی ان کے خلاف ہے۔
زیادہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ ٹرمپ کے صہیونی منصوبے کے اثرات کے بارے میں اردن میں شدید تحفظات کے باوجود اس ملک کے بادشاہ نے اس منصوبے کی حمایت کیوں کی اور اس دوران ایسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ عمان حکومت کے سالانہ امریکی امداد پر مضبوط انحصار کا نتیجہ ہے۔
امریکہ اردن کو سالانہ 1.45 بلین ڈالر ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، جسے اس سال کانگریس اس تعداد کو بڑھا کر 2.1 بلین ڈالر کر دے گی۔ اس تعداد کی اہمیت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب ہم غور کریں کہ اردن کا کل سالانہ بجٹ تقریباً 12 ارب ڈالر ہے اور حکومت کی آمدنی تقریباً 6 ارب ڈالر ہے اور بجٹ میں اس اعداد و شمار کے ضائع ہونے سے حکومت کو ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
ستمبر 2022 میں، اردن اور امریکہ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے کہ اردن کو واشنگٹن کے ساتھ ایک فوجی معاہدہ کرنے اور 2023 سے 2029 تک امریکی فوج کو فضائی اور زمینی اڈے فراہم کرنے کے بدلے میں 10 بلین ڈالر اور 150 ملین ڈالر کی رقم ملے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان سابقہ معاہدہ 2017 میں ہوا تھا جس کے دوران اردن کو امریکہ سے سالانہ 1.2 بلین ڈالر ملتے تھے جس میں سے نصف فوج اور نصف اس ملک کی حکومت کے لیے مختص کیے گئے تھے۔
ایسا لگتا ہے کہ امریکی مالیاتی امداد پر انحصار اور بین الاقوامی فنڈ کی ہدایات پر مبنی نو لبرل پالیسیوں کے نفاذ نے اس انحصار کو مزید تیز کر دیا ہے کہ مملکت اردن کے پاس وائٹ ہاؤس کی اطاعت کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا خواہ وہ ملک کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔
یقینا، ٹرمپ کے صہیونی منصوبے کے ساتھ اپنے ملک کی حمایت پر مبنی اردن کے بادشاہ کے بیانات کے علاوہ؛ ان کی باڈی لینگویج، ٹرمپ کے سامنے بیٹھنے کے انداز اور رویے کا اردن اور دیگر عرب ممالک میں بہت سے صارفین نے مذاق اڑایا اور تنقید کی۔ اردن کا بادشاہ جس نے شاہی عدالت کی پبلسٹی اور پبلک ریلیشن ٹیم کی طرف سے فوجی اور کھیلوں کی وردیوں میں اپنی موجودگی ظاہر کر کے ہمیشہ ایک طاقتور شخص کے طور پر ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے، امریکہ کے بدمعاش صدر کے خلاف اس ملاقات میں باڈی لینگویج کے لحاظ سے واضح طور پر کمزور پوزیشن میں تھے۔

مشہور خبریں۔

امیر عبداللہیان کس لئے اسلام آباد جائیں گے؟

🗓️ 27 جولائی 2023سچ خبریں:انگریزی زبان کے پاکستانی اخبار Nation کی ویب سائٹ نے سفارتی

بن سلمان نے سعودی عرب کو پولیس اسٹیٹ میں کیسے تبدیل کر دیا؟

🗓️ 24 اگست 2022سچ خبریں:سعودی عرب میں جبر میں اضافے پر زور دیتے ہوئے ایک

یوکرین کا امریکی قاتل تحفوں کا استعمال شروع

🗓️ 22 جولائی 2023سچ خبریں: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ یوکرین

فیروز خان، وہاج، دانش اور مجھے منفی کرداروں سے شہرت ملی، آغا علی

🗓️ 10 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) وہاج علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زیادہ

افغانستان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب نے اہم بیان جاری کردیا

🗓️ 17 اگست 2021ریاض (سچ خبریں) افغانستان کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب نے اہم

جنت البقیع کا انہدام آل سعود کے وحشیانہ جرائم کا مظہر

🗓️ 10 مئی 2022سچ خبریں:8 شوال 1344 ہجری کو جنت البقیع میں آل رسول (ص)

وزیر خزانہ نے پاکستانی عوام کو دنیا کی بہترین قوم قرار دیا

🗓️ 13 فروری 2022کراچی(سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستانی

صیہونی حکومت کے ساتھ ترکی کا تنازع، سچائی یا سیاسی کھیل؟

🗓️ 2 نومبر 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے اپنی تمام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے