ترکی میں 2026 کے لیے کم از کم اجرت میں اضافہ؛ حکومت اور مزدور یونینز کے درمیان اختلافات

ترکی

?️

سچ خبریں:ترکی میں 2026 کے لیے کم از کم اجرت میں ہونے والے اضافہ پر احتجاج اور ناپسندیدگی، حکومت کی جانب سے 18,075 لیرہ کی پیشکش اور مزدور یونینز کی طرف سے 35000 لیرہ کے مطالبے کا جائزہ۔

ترکی کی مزدور یونینز اور حکومت کے درمیان کم از کم اجرت 2026 کے بارے میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔ ترک حکومت نے کم از کم اجرت کے طور پر 18075 لیرہ کی رقم کا اعلان کیا ہے، جو کہ یونینز کے مطالبہ کردہ 35000 لیرہ سے کہیں کم ہے۔ اس پر مزدور یونینز نے شدید احتجاج کیا اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس اجرت میں اضافے سے ان کے کارکنوں کی زندگی پر کوئی بہتری نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں:ترکی میں ملازمین اور کارکنوں کی عام ہڑتال کی وجوہات

مزدور یونینز، جیسے کہ ترک ایش نے اس اجرت کو بہت کم قرار دیا اور کہا کہ یہ خط گرسنگی سے بھی نیچے ہے۔ یونینز کے مطابق، اس اجرت سے صرف ایک خاندان کی بنیادی خوراک کے اخراجات ہی پورے ہو سکتے ہیں، اور نہ ہی اس میں رہائش، تعلیم، صحت، یا دیگر ضروریات کے لیے رقم بچتی ہے۔ ان کے مطابق، اس فیصلے نے ترک حکومت اور مزدور یونینز کے درمیان گہرا فاصلہ پیدا کر دیا ہے۔

ترکی کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت کی اس کم اجرت کے اعلان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے،حزب جمہوریت کے رہنما اوزگور اوزل نے اس اجرت کو غربت کی سطح سے نیچے قرار دیا اور کہا کہ اس میں اضافے کی ضرورت تھی۔

 ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 39000 لیرہ کی کم از کم اجرت کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، جو کہ مزدوروں کے لیے مناسب تھا، فاتح اربکان، حزبِ دوبارہ رفاہ کے رہنما، نے بھی اجرت میں کمی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ رقم معاشی اور طبقاتی تفریق کو مزید بڑھائے گی۔

حکومت نے کہا کہ یہ اجرت اضافی نہیں، بلکہ متوازن ہے اور اس کا مقصد ملک کی معاشی حالت کو سنبھالنا ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر اجرتیں بے تحاشہ بڑھا دی گئیں تو اس سے قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور مزید معاشی مشکلات پیش آئیں گی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ 27 فیصد اضافہ ایک مناسب توازن فراہم کرتا ہے۔

ترکی میں تیزی سے بڑھتے ہوئے افراطِ زر کے درمیان، کم اجرت کی وجہ سے کارکنوں کی قوتِ خرید میں مزید کمی آ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ترکی میں 16 ملین سے زائد افراد کم اجرت پر کام کر رہے ہیں، اور ایندھن کی قیمت 53 لیرہ تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اجرت اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے متعین کی گئی ہے کہ عوام کی قوتِ خرید کو محفوظ رکھا جائے۔

مزید پڑھیں:ترکیہ میں معاشی بحران اور غربت کی لہر

ترکی کے ماہرینِ اقتصادیات کا خیال ہے کہ ترک حکومت کو اجرتوں میں اضافہ کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں اور یہ چیلنج آئندہ بھی برقرار رہے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ معیشت کو مستحکم رکھنے کے لیے حکومت کو اجرتوں اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ تاہم، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال نے حکومت کی معاشی حکمتِ عملی کی ناکامی کو اجاگر کیا ہے۔

مشہور خبریں۔

اقوام متحدہ کی امن فوج پر صیہونی حملے پر ترکی کا ردعمل

?️ 14 اکتوبر 2024سچ خبریں: ترکی کی وزارت خارجہ نے صہیونی حکومت کی جانب سے

سعودی عرب کی قید میں بے گناہ فلسطینی اور اردنی شہریوں کی سخت سزاؤں کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے آگئیں

?️ 13 اگست 2021ریاض (سچ خبریں)  سعودی عرب کی قید میں بے گناہ فلسطینی اور

وزیر داخلہ کا اہم خطاب، اسلام اور ملک دشمنوں کو شکست دیں گے

?️ 19 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے

غزہ جنگ بندی کے نئے منصوبے کی تفصیلات

?️ 8 اپریل 2025سچ خبریں: غزہ میں جنگ بندی کے لیے مصر کے نئے منصوبے

ٹرمپ نے حکومتی شٹ ڈاؤن کو ڈیموکریٹس کی انتخابی شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا

?️ 5 نومبر 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گورنری اور بلدیاتی انتخابات میں

یمن میں برطانوی اور امریکی فوجی جارحیت

?️ 12 جنوری 2024سچ خبریں:امریکہ اور برطانیہ نے جمعے کی صبح یمن میں 12 سے

بعض بااثر ممالک نے ہمیں ایران کے خلاف ووٹ دینے کا کہا لیکن ہم نے صاف انکار کردیا۔ اسحاق ڈار

?️ 16 جون 2025اسلام آباد (سچ خبریں) نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے

لاہور: اسموگ کے تدارک کیلئے فیکٹریوں کو دوبارہ سیل کرنے، جوہر ٹاؤن میں کیفے رات 10 بجے بند کرنے کا حکم

?️ 24 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی سیل ہونے والی تمام فیکٹریوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے