سچ خبریں: ریڈ کراس نے افغانستان میں حالیہ زلزلہ سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
ریڈ کراس کے مطابق، نئے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ افغانستان میں حالیہ زلزلے سے 60,000 خاندان یا 200,000 افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 40% بچے ہیں۔
ریڈ کراس نے اپنی رپورٹ کے ایک اور حصہ میں افغانستان میں حالیہ سیلاب کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ صوبوں میں مسلسل بارشوں سے تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں رکاوٹیں آرہی ہیں اور اس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب جیسی قدرتی آفات کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس آئی سی آر سی نے مزید کہا کہ افغانستان کی نصف سے زیادہ آبادی کو مختلف بحرانوں کی وجہ سے زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں افغان وزارت صحت نے عالمی برادری سے زلزلہ سے بچ جانے والوں کو ادویات اور محفوظ پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پناہ گاہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں بیماری لگنے کا خطرہ ہے۔
trt کے مطابق افغان وزارت صحت کے ترجمان شرافت زمان نے کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو فوری طور پر ادویات اور صاف پانی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی دوائی موجود ہے، لیکن زندہ بچ جانے والوں کے لیے پناہ گاہ کے بغیر، زلزلہ زدہ علاقوں میں بیماری کے پھیلنے کا امکان ہے۔
دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور او سی ایچ اے نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہیضہ کے ممکنہ پھیلنے سے خبردار کیا ہے کیونکہ حالیہ زلزلے میں 10,000 گھر تباہ اور ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
قبل ازیں طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ امریکہ نے افغانستان میں زلزلہ متاثرین کی مدد کرنے کے طریقے سے کام کیا ہے۔