سچ خبریں:پانچ ہفتوں سے جبالیہ میں جاری جھڑپوں نے اسرائیلی فوج کے لیے شدید نقصانات کا انکشاف کیا ہے،صیہونی میڈیا کے مطابق، جبالیہ کی لڑائی میں اب تک 30 سے زائد صیہونی افسر اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی طاقت کا اندازہ ہوتا ہے۔
جبالیہ کی جھڑپوں میں بھاری جانی نقصان
شہاب خبر رساں ایجنسی نے صیہونی ٹی وی چینل 12 کے حوالے سے بتایا کہ جبالیہ میں جاری لڑائی میں اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل نے حماس کو شکست دی ہے؟ صیہونی فوج کے جھوٹے دعووں کا پردہ فاش
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پانچ ہفتوں کے دوران کم از کم 30 صیہونی افسر اور فوجی ہلاک ہوئے ہیں، جو اسرائیلی فوج کے لیے ایک سنگین دھچکا ہے۔
بیت لاہیا میں فلسطینی مجاہد کی کارروائی
صیہونی چینل 14 نے اپنی رپورٹ میں ہلیل بیتون روزین کے حوالے سے بتایا کہ بیت لاہیا کے علاقے میں دو صیہونی فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب اسرائیلی فوج نے اس علاقے پر 10 ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرایا۔
ایک مسلح فلسطینی حیران کن طور پر ایک سرنگ سے نکل کر اسرائیلی فوج کے قریب پہنچا اور دو فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
قسام بریگیڈز کا ہلاکت خیز حملہ
چند روز قبل حماس کی عسکری ونگ قسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ ان کے مجاہدین نے بیت لاہیا میں مسجد اولی العزم کے قریب ایک مکان میں موجود سات اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔
اس کارروائی میں پہلے TBG اینٹی ٹینک راکٹ سے حملہ کیا گیا اور بعد ازاں قریبی فاصلے سے گولیاں اور دستی بموں کے ذریعے ان فوجیوں کو ہلاک کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے لیے بھاری نقصان
یہ حملے صیہونی فوج کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو رہے ہیں، کیونکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی حکمت عملی اور جنگی مہارت نے اسرائیلی جارحیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں میں صہیونی جرائم کے خوفناک اعدادوشمار
صیہونی میڈیا کے مطابق، یہ نقصان اسرائیلی فوج کی منصوبہ بندی پر سوالیہ نشان بناتا ہے اور خطے میں فلسطینی مزاحمت کی طاقت کو نمایاں کرتا ہے۔