سچ خبریں:لبنان نے امریکہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے جنگ بندی کے منصوبے پر حزب اللہ کے تحفظات اور تجاویز پر مبنی ردعمل بیروت میں امریکی سفارت خانے کو پہنچا دیا ہے۔
لبنان کے ایک معروف ٹی وی چینل نے خبر دی ہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے حزب اللہ کے تحفظات اور تجاویز پر مبنی ردعمل بیروت میں امریکی سفارت خانے کو پہنچا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واشنگٹن کی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز
یہ اقدام امریکی منصوبے پر لبنانی مؤقف کو واضح کرنے کے لیے کیا گیا ہے، جو ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔
امریکی جنگ بندی منصوبے پر لبنانی ردعمل کی تفصیلات
النشرہ کے مطابق، لبنانی ٹی وی چینل ال بی سی آئی نے رپورٹ دی ہے کہ نبیہ بری کے دفتر، واقع عین التینہ، نے رات 8 بجے حزب اللہ کی جانب سے امریکی منصوبے پر پیش کیے گئے تحفظات کو امریکی سفارت خانے منتقل کیا۔
اس ردعمل کو واشنگٹن بھیجا جائے گا تاکہ امریکی ایلچی عاموس ہوکشٹائن کے کل بیروت کے متوقع دورے کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
لبنانی مؤقف: مثبت اور امید افزا
ٹی وی چینل کے مطابق، لبنان کی جانب سے امریکی جنگ بندی منصوبے پر ردعمل کو مثبت قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لبنان عاموس ہوکشتائن کی میزبانی کے لیے تیار ہے تاکہ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے حتمی بات چیت کی جا سکے۔
نبیہ بری اور نجیب میقاتی کی ملاقات
مزید برآں، رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری آج عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کریں گے۔
اس ملاقات میں امریکی منصوبے پر لبنانی ردعمل، حزب اللہ کے تحفظات، اور معاہدے کی موجودہ مثبت صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
امریکہ اور لبنان کے درمیان اہم پیشرفت
یہ پیشرفت امریکہ اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: لبنان کا امریکی امن منصوبے پر ردعمل
حزب اللہ کے تحفظات اور لبنان کی مثبت حکمت عملی کے تناظر میں، یہ ردعمل خطے میں امن کے قیام کی جانب ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔