سچ خبریں:صیہونی ریاست کے سابق فوجی افسران نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی اہم ترین جاسوسی اور فوجی یونٹ 8200 غیرمعمولی بحران کا شکار ہے۔
آپریشن طوفان الاقصی کے بعد بحران شدت اختیار کر گیا
امریکی ویب سائٹ آکسیوس کے مطابق 8200 یونٹ، جو اسرائیلی فوج کے لیے حساس معلومات جمع کرتی اور تجزیہ کرتی ہے، طوفان الاقصی آپریشن میں ناکامی کے بعد شدید ترین بحران سے گزر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یونٹ 8200 کے فوجیوں کی بھی نیتن یاہو کے خلاف ہڑتال
سابق افسران کا بیان
یونٹ کے سابقہ اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ 8200 کو بنیادی جاسوسی سرگرمیوں کی اشد ضرورت ہے لیکن یونٹ کے بہت سے اہلکار ان سرگرمیوں سے لاعلم ہیں۔
– اوری اسٹاو کی کمانڈر کے طور پر تعیناتی یونٹ کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
– یوسی شارییل کی قیادت کے دوران سیکیورٹی کی ناکامیوں کو نہیں روکا جا سکا۔
یونٹ کی ازسرنو تعمیر کی ضرورت
سابق افسران نے زور دیا کہ 8200 یونٹ کو صفر سے دوبارہ تعمیر کیا جانا چاہیے تاکہ اس کی فعالیت کو بحال کیا جا سکے۔
8200 یونٹ کی اہمیت
یہ یونٹ اسرائیلی فوج کی سب سے بڑی اور اہم جاسوسی شاخوں میں شامل ہے، جس کا بنیادی کام حساس اور اہم معلومات جمع کرنا اور ان کا تجزیہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونی فوجی یونٹ 8200 کے کمانڈر کے مستعفی ہونے کی خبریں
نتیجہ
8200 یونٹ میں موجودہ بحران نہ صرف اس کی کارکردگی پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ اسرائیلی سیکیورٹی کے نظام میں بھی سنگین خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے، جو مستقبل میں مزید ناکامیوں کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔