سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے اتوار کے روز کہا کہ ہمیں ذلت اور شرم کے ساتھ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم ناکام ہو چکے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے اتوار کے روز اعتراف کیا کہ یہ حکومت ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیلی رہنما اور سکیورٹی ادارے ہمارے شہریوں کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہمیں نہایت ذلت اور شرم کے ساتھ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم ناکام ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی سماجی معاہدوں کا زوال
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور صیہونی حکومت کے درمیان تنازعات کے تسلسل کے ساتھ اسرائیلی حکومت کی کرنسی 2016 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
پیر کو ابتدائی ٹریڈنگ میں 0.4% تک جو مارچ 2020 کے بعد ایک دن کی سب سے بڑی کمی تھی جبکہ حالیہ دنوں میں مقبوضہ فلسطین میں اسٹاک اور بانڈز بھی شدید دباؤ کا شکار ہیں۔
اسرائیل کے مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ کرنسی کو مستحکم کرنے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی غیر ملکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں فروخت کرے گا، ادھر ذرائع ابلاغ نے دکانوں میں صہیونیوں کی لمبی قطاروں اور خوراک کی قلت کے خدشے کی خبر دی ہے۔
مزید پڑھیں: داخلی اور خارجی خطرات سے نمٹنے کی حکمت عملی میں اسرائیلی فیصلہ ساز ناکام
یاد رہے کہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی سے تل ابیب سمیت صیہونی حکومت کے مختلف اہداف پر میزائل اور راکٹ حملوں کے 2 گھنٹے سے زیادہ کے بعد فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی عسکری شاخ القسام بٹالین کے کمانڈر انچیف محمد الضیف نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا۔