سچ خبریں:امریکی محکمہ خزانہ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کورونا وبا کے دوران زیادہ قرضے لینے کی وجہ سے امریکی حکومت کا قرض آج پہلی بار 30 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وبا کے دوران زیادہ قرضے لینے کی وجہ سے عوامی قرض یا امریکی حکومت کا قرض آج پہلی بار 30 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا جبکہ جاپان اور چین، جن میں سے ہر ایک کے پاس امریکی خزانے میں بالترتیب 1.3 ٹریلین ڈالر اور 1.08 ٹریلین ڈالر ہیں۔
ریاستہائے متحدہ کے سب سے بڑے غیر ملکی قرض دہندہ جاپان اور چین ہیں اور ان سے ادھار لی گئی تمام رقم کے کے علاوہ امریکہ برطانیہ، آئرلینڈ، برازیل، کینیڈا، فرانس، انڈیا، بیلجیئم، تائیوان، اور ہانگ کانگ سمیت غیر ملکی اداروں کا تقریباً 8 ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے نیز امریکی حکومت اپنے سوشل سکیورٹی اور ملٹری پنشن فنڈ کی بھی 6.5 ٹریلین ڈالر کی مقروض ہے۔
یادرہے کہ کورونا وبا کے دوران، فیڈرل ریزرو نے اپنی بیلنس شیٹ کو دوگنا کر کے 8.9 ٹریلین ڈالر کر دیاجبکہ اربوں ڈالر کے ٹریژری بانڈز اور سیکیورٹیز خریدے،قابل ذکر ہے کہ مالی سال 2021 کے لیے امریکی بجٹ خسارہ کل 2.77 ٹریلین ڈالر تھا، جو پچھلے سال کے ریکارڈ سے قدرے کم ہے، لیکن پھر بھی کورونا کے بڑے اخراجات کے مطابق ہے۔