سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرائے جانے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات کی مذمت کرتے انہیں ایک بھونڈا مذاق قرار دیا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ڈھونگ انتخابات اقوام متحدہ کیطرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے کا ہرگز متبادل نہیں جسکے ذریعے جموں وکشمیر کے سیاسی مستقبل کا تعین ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 1951کی قرارداد نمبر 91جبکہ 1957کی قرارداد نمبر 122میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جموںوکشمیر میں کسی بھی قسم کے انتخابات رائے شماری کا ہرگز متبال نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ کشمیر کے لیے اپنا ایک خصوصی ایلچی مقرر کرے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیر کا تنازعہ، بی جے پی اور آر ایس ایس کے بڑھتے ہوئے ہندوتوا ایجنڈے کے سبب مزید حساس شکل اختیار کر گیا ہے اور اگرہندوتوا ایجنڈے کو روکا نہ گیا تو کوئی معمولی سی چنگاری جنوبی ایشیا کو ایٹمی تباہی کے دہانے پر لے جا سکتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس تنازعہ کے تینوں فریقوں بھارت، پاکستان اور حقیقی کشمیری نمائندوں کے درمیان ایک تعمیری بات چیت کی خواہاں ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے ، کالے قوانین کی منسوخی ، حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت تمام سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔