سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں قابض حکام کی جانب سے حریت رہنمائوں اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیے جانے، کشمیری ملازمین کو برطرف اور شہریوں کی املاک کو ضبط کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے بڑھتے ہوئے مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھاتی فوجی مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کرنے کے لیے کالے قوانین کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ شہریوں کو ہراساںاور تذلیل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ارشداقبال نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کر کے ان مظالم کوروکیں۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں اپناکردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام کی طرف سے ہراساں کئے جانے کے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری بھارت سے آزادی کے اجتماعی مقصد کے لئے پرعزم ہیں۔ڈی ایف پی کے ترجمان نے حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔