?️
سچ خبریں: اسرائیلی اخبارات "ہارٹز” نے ایک رپورٹ میں کئی اسرائیلی افسروں اور سپاہیوں کے انکشافات کو بیان کیا ہے، جنہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ مہینے سے انہیں فلسطینیوں کو بے دردی سے مارنے کا حکم دیا گیا تھا، خاص طور پر ان لوگوں کو جو خوراک کے مراکز کے قریب جمع ہوتے ہیں۔
فوجیوں کے مطابق، انہوں نے ان غیر مسلح افراد پر گولیاں چلائیں جو کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں تھے۔ ہارٹز نے اس رپورٹ کے آغاز میں تسلیم کیا کہ یہ اعترافات جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں تعینات اسرائیلی فوج کے سپاہیوں نے گواہی دی کہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر خوراک کے مراکز کے اردگرد جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ ہارٹز کے ساتھ بات چیت میں فوجیوں نے کہا کہ انہیں واضح حکم دیا گیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کے اجتماع پر گولیاں چلائیں، حالانکہ یہ لوگ بالکل بے ضرر تھے۔
غزہ کے صحت ادارے کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 27 مئی تک 549 فلسطینی امدادی مراکز کے قریب ہلاک اور 4,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی صحیح تعداد نامعلوم ہے۔
ہارٹز نے یہ بھی اعتراف کیا کہ چیک پوسٹس صرف ایک گھنٹے کے لیے کھلتی ہیں، اور فوجیوں نے بتایا کہ وہ فلسطینیوں کو دور رکھنے کے لیے کھلنے سے پہلے اور بند ہونے کے بعد بھی فائرنگ کرتے ہیں۔ ایک فوجی نے کہا، "یہ علاقے قتل گاہوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ جہاں میں تعینات تھا، وہاں روزانہ 2 سے 5 فلسطینی مارے جاتے تھے۔ ان پر ایسے فائر کیا جاتا ہے جیسے وہ حملہ آور ہوں۔ ہم نے فساد روکنے والے ہتھیار استعمال نہیں کیے، بلکہ جنگی گولیاں، مشین گنیں، گرینیڈز اور مورٹر استعمال کیے گئے۔”
ایک اور فوجی نے کہا کہ اگر فلسطینی صبح سویرے 100 میٹر کے فرضی خط سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں، تو ان پر فائرنگ کر دی جاتی ہے، بعض اوقات قریب سے بھی، حالانکہ وہ ہمارے فوجیوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہوتے۔ میں نے کبھی نہیں سنا یا دیکھا کہ مخالف طرف سے کوئی فائرنگ ہوئی ہو۔ یہاں کوئی دشمن نہیں، نہ ہی کوئی ہتھیار۔ ہم اسے ‘سولٹ فش آپریشن’ کہتے ہیں۔
اسرائیلی افسروں نے ہارٹز کو بتایا کہ اسرائیلی فوج خوراک کے مراکز کے قریب ہونے والے واقعات کے بارے میں اسرائیل یا بیرونی دنیا کو کوئی معلومات فراہم نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی غذائی پروگرام کی موجودگی کی وجہ سے اسرائیل غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے لیے اپنی عالمی قانونی حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
ان کا خیال ہے کہ غزہ، خاص طور پر ایران کے ساتھ جنگ میں ناکامی کے بعد، اسرائیل کے لیے ایک "بیک یارڈ” بن چکا ہے۔ ایک اسرائیلی فوجی، جس کی ڈیوٹی حال ہی میں ختم ہوئی، نے کہا کہ اب کسی کو غزہ کی پرواہ نہیں۔ یہاں کے اپنے قوانین ہیں۔ یہاں ہونے والی اموات کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، نہ ہی انہیں افسوسناک واقعات کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ہند۔پاکستان جنگ میں اسرائیلی ہتھیاروں کا اہم رول
?️ 12 مئی 2025سچ خبریں: معاشی اخبار "کالکالیست” کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ کئی
مئی
بولٹن کو قید ہونا چاہیے، مجھے امید ہے کہ ایک دن اس کے خلاف گواہی دوں گا: پومپیو
?️ 20 جنوری 2023سچ خبریں:سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امید ظاہر کی کہ
جنوری
ترکی اور اسرائیل کے تعلقات علاقائی سلامتی کے لیے اہم ہیں:ترک صدر
?️ 23 دسمبر 2021سچ خبریں:ترک صدر نے یہ بتاتے ہوئے کہ انقرہ اور تل ابیب
دسمبر
عراقی پولیس پر داعش کا حملہ
?️ 12 فروری 2021سچ خبریں:عراق کے صوبہ کرکوک میں داعشی عناصر کے حملے میں عراقی
فروری
نان ایم ٹیگ اور ناکافی بیلنس کی حامل گاڑیوں کے ٹول ٹیکس میں 50 فیصد اضافہ
?️ 4 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے
جون
وطن واپسی پر نواز شریف کے ساتھ آئین و قانون کے مطابق سلوک ہوگا، وزیر اطلاعات
?️ 24 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے
ستمبر
اسرائیلی خاتون کی لاش پر صہیونیوں کا جنجال
?️ 21 فروری 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت نے دعویٰ کیا کہ جمعرات کے روز تحریک حماس
فروری
مصر بھی گیا امریکہ کے ہاتھ سے
?️ 12 اگست 2023سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ مصر نے روس
اگست