?️
سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ، صدر امریکہ، نے چند گھنٹے پہلے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے اچانک اعلان کیا کہ امریکی جنگی طیاروں نے "ایک کامیاب آپریشن” میں ایران کے تین جوہری مقامات نطنز، اصفہان اور فردو کو بمباری کیا ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے ایران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ "اب معاہدہ کرے اور امن قبول کرے۔”
ایران کے جوہری تاسیسات پر حملے کا اعلان ایک بار پھر امریکی صدر کی چالاک حکمت عملی کو بے نقاب کرتا ہے، کیونکہ چند روز قبل انہوں نے "دو ہفتے” کی آخری مہلت دی تھی تاکہ، ان کے الفاظ میں، "diplomacy, talks, and Iran” کو موقع ملے۔ اگر واشنگٹن اور تہران کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہوا تو وہ "کسی دوسرے اقدام” پر غور کریں گے۔
امریکہ کی گزشتہ شب کی کارروائی غیر متوقع نہیں تھی، کیونکہ ایران کے صہیونی ریاست پر شدید حملوں کے بعد، یہ ریاست کمزور پوزیشن میں تھی اور سب امریکہ کی طرف سے اس کی مدد کا انتظار کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ ایران میں بعض لوگوں نے امریکی حملے کے اعلان کے بعد کہا کہ یہ تینوں مقامات پہلے ہی خالی کر دیے گئے تھے۔
ایرانی جوہری توانائی ادارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے جوہری مراکز پر حملے کی تصدیق کی اور اسے "بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جو افسوسناک طور پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی بے حسی اور شاید تعاون کے سائے میں کیا گیا۔
ٹرمپ اور امریکی حکومت کے اس اقدام پر فوری طور پر امریکی سیاستدانوں نے رد عمل ظاہر کیا اور کہا کہ یہ حملہ کانگریس کی اجازت کے بغیر کیا گیا ہے اور "امریکی آئین کے خلاف” ہے۔ اوکلاہوما میں لوگوں نے یہ خبر سن کر ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ مزید جنگوں کو نہیں۔
ایران کی طرف سے امریکی جارحیت کے جواب کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری موقف سامنے نہیں آیا، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ٹرمپ کا یہ اقدام طاقت کی پوزیشن سے نہیں بلکہ صرف صہیونی ریاست کو بچانے کے لیے کیا گیا۔
اسکاٹ رٹر، اقوام متحدہ کے سابق اسلحہ معائنہ کار، نے کہا کہ ٹرمپ کی آج رات کی کارروائی محض "اپنی عزت بچانے کے لیے تھی، کیونکہ انہوں نے ان دو مقامات کو بمباری کی جو پہلے ہی اسرائیل کے حملوں کی زد میں آ چکے تھے، جبکہ فردو کا مقام انتہائی محفوظ ہے اور اسے کوئی خاص نقصان نہیں پہنچے گا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
صیہونی پولیس میں استعفوں کی لہر
?️ 5 ستمبر 2024سچ خبریں: ایک صہیونی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ
ستمبر
ریونیو میں کمی کے باوجود حکومت کا بینکوں سے قرض پر انحصار سے گریز
?️ 5 مارچ 2025کراچی: (سچ خبریں) ٹیکس جمع کرنے میں کمی کے باوجود وفاقی حکومت
مارچ
اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی اعلیٰ طاقت
?️ 7 جولائی 2024 مختلف صیہونی اور امریکی ذرائع ابلاغ لبنان کے ساتھ صیہونی حکومت کی
جولائی
عمران خان کو کیسے رہائی مل سکتی ہے؟ سہیل وڑائچ کی زبانی
?️ 2 جولائی 2024سچ خبریں: سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی
جولائی
برطانوی پارلیمنٹ میں جانسن حکومت پرعدم اعتماد کے دوسرے ووٹ کا انعقاد
?️ 12 جولائی 2022سچ خبریں: برطانیہ کی مرکزی اپوزیشن لیبر پارٹی کے ایک ذریعے
جولائی
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور سمیت 14 ملزمان بری، صدر زرداری اور دیگر ملزم قرار
?️ 26 جنوری 2025کراچی: (سچ خبریں) بینکنگ کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیپلز
جنوری
امریکہ جنگی جہاز نہیں دے گا تو روس سے خریدیں گے:ترکی
?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:ترکی کی دفاعی صنعت کے سربراہ نے F-35 کے بجائے انقرہ
اکتوبر
صہیونی حکومت کو بحران حالات کا سامنا
?️ 19 جون 2024سچ خبریں: جوں جوں غزہ کی جنگ طویل ہوتی جارہی ہے، مقبوضہ فلسطین
جون