?️
سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے فرید زکریا کے قلم سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری تنازعے کے حل کا واحد قابل اعتماد ذریعہ صرف اور صرف مذاکرات ہیں، چاہے امریکی حملے ایران کے جوہری مراکز کو کتنا ہی نقصان پہنچا دیں۔
زکریا کے مطابق، اگرچہ ایران کے جوہری مراکز کو شدید نقصان پہنچایا جائے، تو بھی زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے حملے ایران کے جوہری پروگرام کو صرف 1 سے 2 سال پیچھے دھکیل سکتے ہیں، جبکہ 2015 کے جوہری معاہدے (برجام) نے اس پروگرام کو 10 سے 15 سال تک کنٹرول میں رکھا تھا۔
جیسا کہ رافائل گروسی، ڈائریکٹر جنرل آف انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی (IAEA)، نے زور دیا ہے، ایران کے پاس اپنے جوہری مراکز کو دوبارہ تعمیر کرنے کا علم موجود ہے۔ نیز، ایران نے اعلیٰ سطح تک افزودہ یورینیم کی بڑی مقدار کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیا ہے، جو اگر محفوظ رہی تو آسانی سے ہتھیاروں میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ یقینی بنانے کا واحد طریقہ کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنائے، وہ مذاکرات، معائنے، اور ایک نیا جوہری معاہدہ ہے۔ بعض اوقات، قلم تلوار سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی صدر، اپنی جارحانہ زبان اور امریکی حملوں کے بارے میں شہ سرخیوں کے باوجود، اس حقیقت کو سمجھتے ہیں اور اب ڈپلومیسی کی بات کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں یورینیم کی افزودگی ایک اہم مسئلہ ہوگی۔ ایران کا کہنا ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے (NPT) کے تحت اسے پرامن مقاصد کے لیے یورینیم افزودگی کا حق حاصل ہے۔ تاہم، اسرائیل چاہتا ہے کہ ایران کی افزودگی کی صلاحیت صفر ہو۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پہلے ایک علاقائی کنسورشیم کا تصور پیش کیا تھا، جس میں ایران کو بہت کم سطح کا یورینیم فراہم کیا جاتا، جسے ہتھیاروں میں استعمال نہ کیا جا سکے، اور اس پر نظر رکھی جا سکے۔ لیکن جب ٹرمپ نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے اثرات دیکھے، تو انہوں نے اپنا موقف سخت کر لیا۔ تاہم، بہتر ہوگا کہ وہ اپنے پرانے مؤقف پر واپس آجائیں۔ زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ علاقائی کنسورشیم ایک عملی اور محفوظ حل ہو سکتا ہے۔
زکریا لکھتے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے معاہدہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ ایران کے مستقبل کے ارادوں کے بارے میں قیاس آرائیوں کے باوجود، اس کے پاس پہلے سے ہی جوہری ہتھیاروں کا پروگرام موجود نہیں تھا۔ امریکی انٹیلی جنس اداروں نے بھی بار بار اس بات کی تصدیق کی ہے، اور میں نے بھی اس کے برعکس کوئی ثبوت نہیں دیکھا۔ لہٰذا، امریکہ نے اقوام متحدہ یا کانگریس کی منظوری کے بغیر ایک خودمختار ملک پر غیرقانونی حملہ کیا۔ ایسے یکطرفہ فوجی اقدام کو ہلکے میں نہیں لینا چاہیے۔ اگر واشنگٹن ایسا کرتا ہے تو اس پر جشن منایا جاتا ہے، لیکن اگر چین یا روس ایسا کریں تو ہمیں کیسا لگے گا؟
زکریا کے مطابق، قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام ایک پیچیدہ تصور ہے جس پر زیادہ تر لوگ غور نہیں کرتے، لیکن یہی وہ چیز ہے جس نے امن، استحکام، اور معاشی ترقی کو ممکن بنایا ہے۔ امریکہ کے یکطرفہ فوجی اقدامات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو معمول بنا سکتے ہیں، جس کے بعد دیگر ممالک بھی اپنے اقدامات کو جواز دے کر "ضروری اقدامات” کہہ کر جنگوں کی راہ ہموار کریں گے۔ سب اپنے آپ کو ایک ویتنامی فوجی کی طرح سمجھیں گے جس نے کہا تھا کہ گاؤں کو بچانے کے لیے، مجھے اسے تباہ کرنا پڑا!
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کا محرم کے حوالہ سے بھارتی حکام سے مطالبہ
?️ 23 جولائی 2023سچ خبریں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و
جولائی
بین الاقوامی اداروں کی غزہ کی ناقابلِ برداشت صورتحال پر شدید تشویش
?️ 7 جون 2025سچ خبریں:عالمی ادارے جیسے WFP، یونیسیف، آنروا اور آکسفام نے غزہ میں
جون
امریکہ کا شام میں القاعدہ کے رہنما کے قتل کا دعویٰ
?️ 28 جون 2022سچ خبریں: امریکی فوج نے منگل کی صبح کہا کہ اس نے
جون
نواز شریف کو عزت سے واپس لائیں گے: شہزاد اکبر
?️ 14 جنوری 2022لاہور (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر
جنوری
پاکستانی موٹر سائیکل سواروں نے دوستی کے ساتھ ایران کا سیاحتی ثقافتی دورہ شروع کیا
?️ 3 دسمبر 2021سچ خبریں: لاہور میں ہمارے ملک کے ہاؤس آف کلچر نے، پاکستان
دسمبر
جماعت اسلامی کی پی ٹی آئی سے میئر شپ کیلئے معاونت کی درخواست
?️ 22 جنوری 2023کراچی: (سچ خبریں) جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی سے میئر شپ کیلئے معاونت کی
جنوری
بائیڈن اور ٹرمپ کا دوبارہ میچ؛ کیا فاتح پہلے ہی معلوم ہے؟
?️ 15 مارچ 2024سچ خبریں:ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز نے 2024 کے صدارتی
مارچ
راجہ آفتاب ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شامل
?️ 3 اکتوبر 2021مظفرآباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سابق مشیر حکومت راجہ آفتاب ساتھیوں
اکتوبر