کیا ترکی اور اسرئیل کے درمیان تجارت بند ہو گئی ہے؟

ترکی اور اسرئیل کے درمیان تجارت

🗓️

سچ خبریں: ترکی کے صدر نے ایک بار پھر دعوی کیا کہ اس ملک نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں

ٹی آر ٹی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے خاتمے تک اسرائیل پر تجارتی اور سفارتی دباؤ جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں وسیع پیمانہ پر غزہ کی حمایت میں مظاہرے

یاد رہے کہ بلومبرگ نے اپریل کے مہینے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ صیہونیوں نے دعوی کیا ہے کہ ترکی نے دیگر ممالک کی اسرائیل کے ساتھ تجارت کے لیے اس ملک کی بندرگاہوں تک رسائی روک دی ہے،تاہم اب ترکی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔

بلومبرگ نے دو ترک عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ ترکی کی اسرائیل کو تمام برآمدات اور اسرائیل سے تمام درآمدات معطل کی گئی ہیں۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے بھی دعویٰ کیا کہ آنکارا نے اسرائیل کے ساتھ متعلقہ برآمدات اور درآمدات کو ترکی کی بندرگاہوں میں روک دیا ہے۔ انہوں نے آنکارا پر تجارتی معاہدات کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی وزارت خارجہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے متبادل راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں۔

صہیونی وزیر خارجہ نے ان بندرگاہوں کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی جنہوں نے تل ابیب کے ساتھ تجارتی مراودات کو روک دیا ہے۔

المانیٹر نے بھی ایک سفارتی ذریعہ کے حوالے سے کہا کہ صہیونی وزارت خارجہ نے حال ہی میں ترکی کے فیصلے کے اثرات کی تصدیق کی ہے۔

مزید پڑھیں: کیا ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات ختم ہو گئے ہیں؟

یاد رہے کہ ترکی نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کا اعلان ہونے تک اپنی مصنوعات اسرائیل کو فروخت نہیں کرے گا،ترکی کی وزارت تجارت کے مطابق، یہ پابندیاں ۵۴ مختلف مصنوعات جیسے کہ لوہا، مرمر، فولاد، سیمنٹ، الومینیم، اینٹ، کیمیائی کھاد، تعمیراتی ساز و سامان اور راکٹ و طیارے کے ایندھن پر مشتمل ہیں۔

مشہور خبریں۔

مقبوضہ فلسطین کے مرکز میں کار بم دھماکہ

🗓️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین کے مرکزی اور اہم شہر ریشون لیزیون کے قریب

طلباء تحریک نے کیسے امریکی صیہونی آمریت کو کیسے مٹی میں ملایا ہے؟

🗓️ 2 مئی 2024سچ خبریں: ایک عرب ماہر عمرانیات نے لکھا ہے کہ امریکہ میں

اردگان کا تل ابیب کے لیے نعرہ

🗓️ 29 جولائی 2024سچ خبریں: ایک عرصے سے عالم اسلام کا لیڈر ہونے کا دعویٰ

غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں شہداء کی تعداد

🗓️ 14 اکتوبر 2023سچ خبریں: فلسطینی وزارت صحت نے گزشتہ ہفتے کے دوران غزہ کی

نیتن یاہو کی جسمانی حالت کیسی ہے؟ اسرائیلی پروفیسر کا انکشاف

🗓️ 17 جولائی 2023سچ خبریں:ماہر نفسیات اور درد کی دوا کے ماہر پروفیسر روی کارسو

فرانسیسی وزیراعظم کی اپوزیشن سے مذاکرات کرکے مظاہرین کو پرسکون کرنے کی کوشش

🗓️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:فرانسیسی حکومت کے پنشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف دو ہفتوں

افغان طالبان کے سروں پر موت کے بادل

🗓️ 7 اپریل 2021سچ خبریں:افغانستان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں

عمران خان اور مریم نواز کی ٹوئٹر پر لفظی جنگ

🗓️ 26 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) ملک کے سیاسی میدان جنگ کا ’ٹوئٹر محاذ‘ گزشتہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے