میانمار کی سربراہ کو نئے الزامات کا سامنا

میانمار

🗓️

سچ خبریں:میانمار کی معزول فوجی بغاوت کے ایک ماہ بعد اس ملک کے اقتدار سے بے دخل ہونی والی رہنما اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران ویڈیو کانفرانس میں نظر آئیں جہاں انھیں نئے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یکم فروری کو میانمار کی فوج نے بغاوت کر کے اس ملک کی رہنما آنگ سان سوچی کو معزول کردیا، فوج کے اقتدار سنبھالنے کے بعد وہ اب تک عوام کے سامنے نہیں آئیں ،تاہم پیر کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سوچی کوعدالت میں پیش کیا گیا جہاں انھیں مزید الزامات کا سامنا کرنا پڑا، آنگ سان سوچی نے سماعت میں شرکت کی ، ان کے ایک وکیل کے مطابق سماعت کے دوران انھیں پچھلے الزمات کے علاوہ نئے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

ان کے وکیل من من سو نے رائٹرز کو بتایا کہ سوچی نے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ ویڈیو کانفرانس کے ذریعہ بات کرنے کی درخواست کی تھی، رپورٹ کے مطابق نئے الزامات کا تعلق میانمار کے نوآبادیاتی حکمرانی کے دوران فوجداری قانون سے ہے ، جس میں ایسی معلومات کی اشاعت پر پابندی ہے جس سے خوف یا انتباہ ہوسکتا ہے۔

میانمار پولیس پہلے سے ہی اس ملک کی سابق رہنما کے خلاف الزامات دائر کرچکی ہے، آنگ سان سوچی کے وکیلوں نے رائٹرز کو بتایا کہ واکی ٹاکی کی تجارت اور درآمد اور برآمد کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے علاوہ میانمار کے قدرتی آفات کے قوانین کو بھی ان کے الزامات میں شامل کیا گیا ہے،یادرہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی جو ڈی فیکٹو ہیڈ آف مملکت سمجھے جاتے ہیں اور دیگر اعلی سرکاری عہدیداروں کو ،کو انتخابی دھوکہ دہی کا حوالہ دیتے ہوئے کو بے دخل کرکے گرفتار کرلیا گیا۔

فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار کے عوام سابقہ سرکاری عہدیداروں کی رہائی اور فوج کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہے ہیں،واضح رہے کہ میانمار میں اقتدار 2011 تک فوج کے ہاتھ میں تھا لیکن اس ملک کی فوج نے اسی سال ایک انتخابات میں عوامی پارٹیوں کو اقتدار سونپ دیا،جہاں سوچی جو حال ہی میں جیل سے رہا ہوئی تھی، کی زیرقیادت ڈیموکریسی الائنس پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

 

مشہور خبریں۔

امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

🗓️ 30 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکا کی جانب سے دیگر ممالک کی طرح

طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل کی سب سے بڑی ناکامی کیا رہی؟

🗓️ 2 دسمبر 2023سچ خبریں: حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت کے سیاسی عدم استحکام، قانون

ترکی امارات کے ساتھ تعلقات کیوں بڑھانا چاہتا ہے؟

🗓️ 21 جولائی 2023سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ابوظہبی میں متحدہ عرب

شیخ رشید کو قومی ٹیم کی تاریخی فتح نہ دیکھنے پر افسوس

🗓️ 25 اکتوبر 2021راولپنڈی(سچ خبریں) اگرچہ پاکستان نے پہلی بار ٹی ٹونٹی میں شکست دی

مغرب پابندیوں کے ذریعے طاقتور حریفوں کو ختم کرنا چاہتا ہے: لاوروف

🗓️ 11 ستمبر 2022سچ خبریں:    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اتوار کو

یمنی کیا کرنے والے ہیں؟یمنی وزیر دفاع کی زبانی

🗓️ 13 جنوری 2024سچ خبریں: یمن کے وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ جب تک

امریکی ریپبلکن کی ٹرمپ کے بیانات پر تنقید

🗓️ 12 فروری 2024سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کے بعض سابق حامیوں نے ان پر تنقید کی

ترکی کی حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیش کش

🗓️ 15 جولائی 2021سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے ترکی کے صدر کی جانب سے صیہونی حکومت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے