?️
سچ خبریں: پاکستانی وزارت خارجہ نے ہندوستان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ملک کے حالیہ حملے ہندوستان کے فوجی اقدامات کے جواب میں اور محدود اور متناسب طریقے سے ڈیٹرنس کے اصول کی تعمیل میں کئے گئے ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے ہفتے کی شام ہندوستان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر ایک بیان جاری کیا، جس میں حالیہ واقعات کی تفصیلات بیان کیں اور اعلان کیا کہ پاکستان کے فوجی حملے "ہندوستان کی طرف سے بلا اشتعال اور غیر قانونی جارحیت” کا جواب ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے: بھارت کی جانب سے براہموس میزائل فائر کرنے اور ڈرونز کے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد، ہم نے آپریشن بنیان المرسوس شروع کیا۔ یہ کارروائی اپنے دفاع کے حق کے فریم ورک کے اندر اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کی بنیاد پر کی گئی، جس کا مقصد شہریوں کی حفاظت کرنا ہے۔
پاکستانی حکومت کا بیان پڑھتا ہے: بھارت نے 7-10 مئی کی راتوں میں کئی فضائی حملے کیے، جن میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے، اور بنیادی ڈھانچے اور مذہبی مقامات کو تباہ کیا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے ان فوجی مراکز اور تنصیبات کو نشانہ بنایا جو حملوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے میں ملوث تھے۔
اسلام آباد نے زور دے کر کہا کہ اس جواب میں شہری اہداف پر حملوں سے گریز کیا گیا اور اٹھائے گئے اقدامات قطعی اور محدود تھے۔
بیان کے ایک اور حصے میں دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بحران کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ اسلام آباد نے جموں و کشمیر کے تنازعہ سمیت کشیدگی کے اہم شعبوں کا جائزہ لینے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور بات چیت کے ذریعے اختلافات کے پرامن حل پر زور دیا۔
پاکستانی حکومت نے، دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے، عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقائی عدم تحفظ میں پاکستان کے کردار کے بارے میں "جھوٹے بیانیے” سے گریز کرے اور اس کے بجائے استحکام برقرار رکھنے کے لیے اس کی کوششوں کی حمایت کرے۔
بیان میں، اپنی علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان کی تیاری پر زور دیتے ہوئے، کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کی اہمیت پر زور دیا گیا جس سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہو۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جھڑپیں، جو آج 10 اپریل بروز ہفتہ اپنے پانچویں روز میں داخل ہوگئیں، ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیاحتی علاقے پالگھم میں مسلح افراد کی جانب سے سیاحوں کے ایک گروپ پر منگل، 22 اپریل کی شام کو فائرنگ کے بعد شروع ہوا، جس میں 22 اپریل کی شام کو کم از کم ایک حملہ آور مارا گیا۔
بھارتی حکام نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا۔ نئی دہلی نے اس کے بعد 6 مئی 2025 کو ایک بیان میں، منگل کی رات، 16 مئی کی مناسبت سے اعلان کیا کہ ملکی فوج نے پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر میں نو پوائنٹس کو نشانہ بنایا، جو ملکی حکام کے مطابق دہشت گردوں کے اڈے تھے، میزائلوں سے۔
جب کہ ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ "نئی دہلی نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا ہے”، پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے زور دے کر کہا کہ "دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا نئی دہلی کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور اس کا مقصد عالمی رائے کو ہٹانا ہے۔”
اس پاکستانی اہلکار نے تصدیق کی کہ ملک کے لڑاکا طیاروں اور اس کی فضائی دفاعی فورسز نے ہندوستانی میزائل حملے کے بعد پانچ ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
دوسری جانب، جب کہ دونوں فریقوں نے اب تک ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں، اور ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں، پاکستان کی جانب سے ہفتہ، 10 مئی کو ہندوستانی علاقے کے علاقوں پر حملوں کی وجہ سے ملک کے شمال میں تمام ہندوستانی ہوائی اڈے بند ہوگئے ہیں۔
پاکستان کا میزائل آپریشن، جسے آہنی دیوار کے نام سے جانا جاتا ہے، کچھ پاکستانی فضائی اڈوں پر ہندوستان کے نئے میزائل حملوں کے چند گھنٹے بعد شروع ہوا، اور اسلام آباد نے ہندوستان کے اندر کئی اہم اڈوں کو تباہ کرنے اور ملک کے قومی پاور گرڈ پر سائبر حملے کا دعویٰ کیا۔
واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ رات بھی اعلان کیا تھا کہ پاکستان نے ملک کے بعض حصوں پر متعدد میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ تاہم پاکستانی فوج نے ان بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا اور حکام نے جعلی خبروں کا سہارا لیا ہے۔
آج سہ پہر، ہندوستان اور پاکستان نے اعلان کیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان "مکمل جنگ بندی اور فوجی کارروائیوں کے خاتمے” کے فوری نفاذ کے لیے ایک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔ اس معاہدے کا اعلان سرحدی علاقوں میں کئی دنوں تک فائرنگ کے شدید تبادلے اور ممکنہ جوہری تصادم کے بڑھتے ہوئے خدشات کے بعد کیا گیا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
لبنانی فوج اور مزاحمتی تحریک اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے: لبنانی پارلیمانی عہدیدار
?️ 4 فروری 2021سچ خبریں:لبنانی پارلیمنٹ کی قومی اور داخلی سلامتی کمیٹی کے ایک ممبر
فروری
محسن ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نماز جنازے میں وزراء نے شرکت کی
?️ 11 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ایٹمی سائنسدان اور محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر
اکتوبر
روس کا یورپی ممالک اور امریکہ کو انتباہ
?️ 14 مارچ 2022سچ خبریں:روس نے امریکہ اور پورپی ممالک کو انتباہ دیتے ہوئے کہا
مارچ
وفاقی وزیر داخلہ کی کرم ایجنسی کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش
?️ 1 اگست 2024سچ خبریں: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کرم کے دونوں گروپوں
اگست
تل ابیب کو مٹی میں ملا دو؛انگریزی زبان صارفین کا ایران سے مطالبہ
?️ 15 جون 2025 سچ خبریں:صہیونی حملوں کے بعد، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر
جون
فلسطین پر قبضہ پچھلی صدی میں کسی قوم کے خلاف سب سے بڑی جارحیت
?️ 20 جنوری 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں کیوبا کے مستقل نمائندے پیڈرو لوئیس پیڈرسن کوئسٹا
جنوری
عراق شام سرحد پر مقاومت کے خلاف عظیم امریکی منصوبے کا انکشاف
?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں: جمعرات کو عراقی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف نے
مارچ
ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں مزید تعاون کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو
?️ 3 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے
اگست