اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کلبھوشن کا معاملہ قومی سلامتی کا ہے، اپوزیشن کو قومی سلامتی کا ادراک کیوں نہیں ہے؟ یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہے، عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کو بری کرنے کا حکم نہیں دیا، بھارت تو کیس ہار گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ پاکستان نہیں بھارت عالمی عدالت انصاف میں گیا تھا، بھارت کے ناپاک عزائم تھے کہ عالمی عدالت میں پاکستان کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس فائل کیا جائے، عالمی عدالت میں بھارت نے کل بھوشن کو بری کرنے کی درخواست کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کا کیس تو ہمیں پچھلی حکومت سے ملا تھا، نوازشریف دور میں کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہیں دی گئی، عالمی عدالتِ انصاف نے کہا کہ قانون سازی کی جائے، کسی نے کہا کہ امریکا بھی آئی سی جے کے فیصلے کو نہیں مانتا، ہم امریکا ہیں؟ امریکا الگ ملک ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ پاکستان بنانا ری پبلک نہیں، ایک ذمے دار ملک ہے، اپوزیشن نے اس معاملے کو اپنی سیاست کا ایک ٹول بنایا ہوا ہے، لگتا ہے کہ اپوزیشن کو اس چیز کی تمیز نہیں ہے، یعنی ادراک نہیں ہے، اگر یہ جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں تو پھر بہت پرابلم ہے، عوام میں ڈس انفارمیشن پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کونسل سے پاکستان کے خلاف قرارداد لانے سمیت بھارت کے عزائم اس قانون سازی سے خاک میں مل گئے، اپوزیشن کلبھوشن کے بل کے بارے میں غلط تاثر پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔
وفاقی وزیرِ قانون نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں تمام 34 بل مفادِ عامہ میں پاس ہوئے، ابتدا میں ہی رول 10 کا حوالہ دیا گیا، مجبوری میں آئین کے مختلف آرٹیکلز کا حوالہ دینا پڑا، کہا گیا کہ الیکٹورل ریفارمز کو عدالت میں چیلنج کریں گے، کسی نے الیکٹورل ریفارمز پڑھنے کی کوشش ہی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال لازم ہے، ای وی ایم کے استعمال سے 100 فیصد درستگی کا نہیں کہہ سکتے، پرانے طریقۂ کار میں دہری مہر اور غلط جگہ مہر لگانے کی شکایات سامنے آتی تھیں۔
فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ای وی ایم پرانے طریقۂ کار سے بہتر ہے، کسی نے کہا کہ کوئی ای وی ایم کا ڈبہ اٹھا لے تو ڈبے تو پہلے بھی اٹھائے جاتے تھے، اگر ہم غلط ہوئے تو عدالت قانون ختم کر دے گی، ہماری دانست میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین زیادہ بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو بیچ دیا گیا ہے، کئی لوگوں نے بیان دیا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری بیچ دی گئی، اسٹیٹ بینک اپنے قانونی اختیارات منتقل نہیں کرے گا۔