لاہور: (سچ خبریں) پنجاب کی چھ جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر ہاؤس نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سمری مسترد کیے جانے کے باوجود تعیناتی کو بلاجواز قرار دے دیا۔
میڈیا کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے چھ جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرری کا اعلان کیا گیا تھا لیکن گورنر ہاؤس نے ان تعیناتیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بلاجواز قرار دے دیا۔
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے 6 جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا کو فاطمہ ویمن یونیورسٹی راولپنڈی میں تعینات کیا گیا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کو لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی ذمے داریاں نفویض کی گئیں۔
ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے پروفیسر ڈاکٹر رؤف اعظم کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد جبکہ کنول امین کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد میں مستقل وائس چانسلر تعینات کیا۔
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کو مستقل وائس چانسلر کی ذمے داریاں سونپی گئیں جبکہ پروفیسر شاذیہ انجم کی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں بطور وائس چانسلر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
تاہم ان چھ وائس چانسلرز کی تعیناتی نے گورنر ہاؤس نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر ہاؤس نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمری مسترد کرنے کے باوجود وائس چانسلرز کی تعیناتی کا جواز نہیں اور آئین کے تحت محکمہ ہائر ایجوکیشن 3، 3 نام گورنر کو بھیجنے کا پابند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے 1،1 نام بھیجنے پر گورنر نے سمریز مسترد کردی تھیں۔