اسلام آباد: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا بار کونسل نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے ججز کو سپریم کورٹ میں ترقی نہ دینے کے خلاف صوبے بھر کے وکلا کل عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور بار کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپریم کورٹ میں نشستیں خالی ہونے کے باوجود بھی 2017 سے پشاور ہائیکورٹ کے کسی بھی جج کو عدالت عظمیٰ میں ترقی نہیں دی گئی۔
بار کونسل نے کہا کہ خالی نشستوں کو پشاور ہائیکورٹ کے ججز کی ترقی کے ذریعے پورا کیا جانا چاہیے کیونکہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور سپریم کورٹ کے پاس بحیثیت وفاق کی سب سے اعلیٰ آئینی عدالت ہونے کے ناطے تمام وفاقی اکائیوں کی برابر نمائندگی ہونی چاہیے۔
ار کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور اکائیوں کے درمیان یا مختلف وفاقی اکائیوں کے درمیان کوئی بھی قانونی یا آئینی معاملہ سامنے آنے کی صورت میں اس کو حل کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کی مناسب نمائندگی ہونا لازمی ہے۔
بار کونسل نے کہا کہ ججز کی ترقی کے لیے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی جانب سے دی گئی درخواست پر بھی ابھی تک سپریم کورٹ نے فیصلہ نہیں دیا۔
بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے عوام سے احساس محرومی ختم کرنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت اس اہم آئینی معاملے کو حل کرنے کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا فوری طور پر اجلاس طلب کیا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے خیبرپختونخوا کے وکلا یکم مارچ کو کسی بھی صوبائی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔‘