🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) لاگت کی بچت اور عالمی تقاضوں کی وجہ سے پاکستان کا شمسی توانائی کا عروج دن کے وقت بجلی کی طلب میں زبردست کمی کر رہا ہے پاور گرڈ کو دباﺅ میں ڈال رہا ہے جس کی رفوری جدید کاری کی ضرورت ہے پاکستان ایک بے مثال شمسی عروج کا سامنا کر رہا ہے اپنے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے کیونکہ کمیونٹیز اور کاروبار تیزی سے اپنی بجلی کی فراہمی کو کنٹرول کر رہے ہیں یہ تبدیلی حکومتی پالیسی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو پیچھے چھوڑ رہی ہے.
ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان میں توانائی اور ماحولیات کے لیے ایک تھنک ٹینک رینیو ایبلز فرسٹ کے پروگرامز کے ڈائریکٹر محمد مصطفی امجد نے کہا کہ ایک ہی مالی سال کے اندر درآمد کیے گئے سولر پینلز کے 16 گیگا واٹ یوٹیلیٹی شمسی صلاحیت کے 23 گناکے برابر ہیں شمسی توانائی کو اپنانے میں اضافے کی وجہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی اور گرڈ بجلی کی بڑھتی ہوئی شرح ہے 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے 13 گیگا واٹ کے سولر ماڈیولز درآمد کیے جو چینی برآمد کنندگان کے لیے تیسری بڑی منزل بن گیا اس تیزی سے اپنانے کی وجہ سے گرڈ بجلی کی کھپت میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو کہ پہلی بار جی ڈی پی کی نمو سے دوگنا ہوا ہے جو توانائی کی طلب کے پیٹرن میں مستقل تبدیلی کا اشارہ ہے .
تھنک ٹینک نے ایک رپورٹ دی گریٹ سولر رش ان پاکستان بھی جاری کی ہے جس میں ملک کے صنعتی شعبے میں سولر سلوشنز کے بڑھتے ہوئے استعمال کو اجاگر کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق کیپٹیو سولر جنریشن 1گیگا واٹ سے تجاوز کر گئی ہے ماہرین کا اندازہ ہے کہ اصل تعداد 2-3گیگا واٹ کے درمیان ہے یہ تبدیلی روایتی گرڈ پاور کی گھٹتی ہوئی صنعتی طلب میں واضح ہے جو مالی سال22 میں 34 سے 31ٹی ڈبلیو ایچ تک گر گئی 17 سینٹ روپے 50 فی یونٹ تک بجلی کے ٹیرف پاکستان میں صنعتی صارفین کے لیے منافع کے مارجن اور مسابقت کو کم کر رہے ہیں گرڈ پاور سپلائی کی ناقابل اعتباریت اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہے بجلی کی بار بار بندش اور وولٹیج کے اتار چڑھاو کی وجہ سے پیداواری نقصانات اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے عالمی منڈی کا دبا وبھی اس تبدیلی کو آگے بڑھا رہا ہے خاص طور پر پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میںجہاں بین الاقوامی خریدار قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی جانے والی مصنوعات کی تیزی سے مانگ کر رہے ہیں .
رپورٹ کے مطابق عالمی خریداری کے معیارات میں یہ تبدیلی پاکستانی صنعتوں کے لیے اپنے بین الاقوامی مارکیٹ شیئر کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے شمسی توانائی کو اپنانے کو ایک اسٹریٹجک ضرورت بنا دیتی ہے عالمی سپلائی چینز میں ضم ہونے کے لیے صنعتوں کو شمسی توانائی کو اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے وزیراعظم کی سولرائزیشن کمیٹی کے سید فیضان علی شاہ نے پاکستان کی تیز رفتار شمسی توانائی کو اپنانے سے پیدا ہونے والے ایک اہم مسئلے کی نشاندہی کی شمسی توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے دن کے وقت بجلی کی طلب میںخاص طور پر 10ٹی ڈبلیو ایچ سالانہ کمی کی ہے اگرچہ یہ مثبت معلوم ہوتا ہے یہ پاور گرڈ کا انتظام کرنے والوں کے لیے آپریشنل مسائل پیدا کرتا ہے.
انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے پاور گرڈ کو فوری طور پر سمارٹ میٹرنگ اور تقسیم شدہ توانائی کے کنٹرول کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے یہ ٹیکنالوجیز شمسی توانائی کی متغیر نوعیت کو منظم کرنے اور بجلی کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں گرڈ کو متوازن کرنا مشکل ہو جاتا ہے جو ممکنہ طور پر عدم استحکام کا باعث بنتا ہے کیونکہ دن بھر شمسی توانائی کی پیداوار میں اتار چڑھا وآتا ہے.
مشہور خبریں۔
امریکہ عراق کی نئی حکومت کی تشکیل میں مداخلت نہیں کرے گا : امریکی سفیر
🗓️ 4 اگست 2022سچ خبریں: بغداد میں امریکی سفیر نے بدھ کو دعویٰ کیا
اگست
طوفان کی وجہ سے لندن کے ہوائی اڈے پر افراتفری
🗓️ 13 جون 2023سچ خبریں:انگلینڈ میں پیر کے روز طوفان اور خراب موسمی حالات کے
جون
ہیومن رائٹس واچ کی سعودی عرب کے جبر کے حوالے سے بائیڈن کی خاموشی پر تنقید
🗓️ 26 جنوری 2023سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی عرب میں
جنوری
ترکی کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے پر اردوگان کے داماد کا ردعمل
🗓️ 1 اپریل 2024سچ خبریں: اردوگان کے داماد نے ترکی کے آئندہ صدارتی انتخابات میں
اپریل
نابلس میں شہادت کے مقام پر آج تین فلسطینی شہداء کی تصویروں کی بارش ہوئی
🗓️ 13 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے نابلس میں قابض صہیونی فوج کے ساتھ مسلح
مارچ
امریکی وزیر خارجہ کا ترکی کا دورہ
🗓️ 11 دسمبر 2024سچ خبریں:ترکی کے خبری ذرائع نے امریکی وزیر خارجہ کے قریبی دورے
دسمبر
یمنی فوج کی جنگی مشقیں
🗓️ 15 مارچ 2024سچ خبریں: یمنی فوج کے رینجر یونٹوں نے یمن میں امریکی اور
مارچ
کیا پوری دنیا میں امریکی قیادت کا راج ہے؟
🗓️ 21 نومبر 2021سچ خبریں: سوچی میں والدین کی 28ویں بین الاقوامی میٹنگ میں صدر پوتن
نومبر