اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امدادی سامان لے کر تین سی 130 طیارے افغانستان جا رہے ہیں، فضائی راستے سے فوری امداد کے بعد زمینی راستے سے امداد بھجوائی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت موجودہ مشکل صورتحال میں افغان بھائیوں کی امداد جاری رکھے گی، عالمی برادری بحران میں افغانستان کی انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے کردار ادا کرے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز عبوری افغان حکومت کے اعلان پر ردعمل میں ترجمان کا کہنا تھا کہ امید ہے عبوری افغان حکومت ملک میں امن و سلامتی کے لیے کام کرے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں بدلتی صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے، امید ہے کہ افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن و استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، پاکستان پرامن، مستحکم، خود مختار اور خوشحال افغانستان کیلئے پرعزم ہے۔
پاکستان نے افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ توقع رکھتے ہیں کہ نئے افغان سیاسی سیٹ اپ کے تحت افغان عوام کی ترقی اور ضروریات کو پورا کیا جائے گا، افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن واستحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔ پاکستان پرامن، مستحکم، خود مختار اور خوشحال افغانستان کیلئے پر عزم ہے۔ افغانستان میں بدلتی صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نئی افغان حکومت 11 ستمبر کو نائن الیون کے 20 سال مکمل ہونے والے روز حلف اٹھائے گی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی افغان کابینہ کی حلف برداری کی تقریب میں روس کے عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔