اسلام آباد: (سچ خبریں) پسماندہ علاقے میں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کرنے والی پاکستانی خاتون سسٹر زیف نے اپنی نوعیت کا بڑا انعام ’گلوبل ٹیچر ایوارڈ 2023‘ جیت لیا ہے۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر گوجرانولہ سے تعلق رکھنے والی سسٹر زیف بہترین معلم کے طور پر جانی جاتی ہیں، جو 10 لاکھ ڈالرز کا عالمی ٹیچر پرائز 2023 حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔
ان کی کہانی کی اگر بات کی جائے تو خلیج ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے سسٹر زیف نے بتایا کہ انہوں نے اپنی تعلیم کے دوران سرکاری اسکول چھوڑ دیا تھا، ’مجھے جنس، مذہب اور دیگر عوامل کی بنیاد پر بہت زیادہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، مجھے اپنے اساتذہ کا رویہ پسند نہیں آیا، وہ ہمیں بہت مارتے تھے اس لیے میں نے اسکول چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔‘
سسٹر زیف نے بتایا کہ انہوں نے اپنی دوستوں اور بہنوں کے ساتھ مل کر خود تعلیم حاصل کرنے کا سفر شروع کیا، اس دوران وہ ہاتھ کی کڑھائی کا کام بھی کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ اپنی ٹیوشن کے خرچے پورے کرتیں اور بعدازاں انہوں نے پولیٹیکل سائنس اور ہسٹری میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
گلوبل ٹیچر پرائز کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق سسٹر زیف کے والدین انہیں اسکول بھیجنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے، جس کی وجہ سے جب وہ صرف 13 سال کی تھیں تو انہوں نے پسماندہ بچوں کے لیے اپنے گھر کے صحن میں اسکول کی بنیاد رکھی تھی، وہ خواتین کے حقوق اور بچوں کی تعلیم کی وکیل اور حقیقی تبدیلی لانے والی خاتون ہیں۔
اسکول کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے انہوں نے 8 گھنٹے کام کیا، 4 گھنٹے بچوں کو پڑھایا کرتیں اور پھر رات گئے تک خود پڑھتی تھیں۔
انتھک محنت کے بعد 26 سال بعد اس اسکول کی نئی عمارت بن گئی ہے جہاں 200 سے زائد پسماندہ بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔
سسٹر زیف کو چھوٹی عمر سے ہی کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہ اپنی برادری میں پسماندہ بچوں کے لیے ایک امید کی کرن بن کر ابھری تھیں، اس طویل عرصے میں انہوں نے جن بچوں کو پڑھایا وہ آج اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مختلف پیشوں سے وابستہ ہیں۔
جب انہوں نے پسماندہ بچوں کو پڑھانے کا سلسلہ شروع کیا تو ابتدائی سالوں میں ان پر حملہ اور دھمکیاں بھی موصول ہوئیں، جس کی وجہ سے اب وہ اسکول میں بچوں کو پڑھانے کے علاوہ لڑکیوں کو سیلف ڈیفنس کی کلاسز بھی دیتی ہیں۔
جو والدین مالی بحران کا شکار ہیں سسٹر زیف بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کی شرط پر ان کے والدین کے بجلی کے بل بھی ادا کرتی ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے وکیشنل سینٹر بھی کھول رکھا ہے جہاں 6 ہزار سے زائد خواتین آئی سی ٹی، ٹیکسٹائل اور انگریزی زبان میں مہارت حاصل کررہی ہیں۔
گلوبل ٹیچر ایوارڈ سے ملنے والی رقم سے سسٹر زیف 10 ایکڑ پر ایک اسکول تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، جو ملک کے غریب ترین خاندانوں کے بچوں کو تعلیم فراہم کرے گی۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی پاکستانی ٹیچر سسٹر زیف کو گلوبل ٹیچر پرائز 2023 جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے انہیں پاکستان کے لیے ایک شاندار لمحہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا پاکستان کے لیے یہ ایک شاندار لمحہ ہے جب سسٹر زیف نے گلوبل ٹیچر پرائز 2023 جیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم میرے دل کے قریب تر ہے کیونکہ صرف تعلیم ہی ہمیں خود اپنےلئے اور اپنے ملک کےلئے اعزازت کے حصول کے لئے آگے لے کر جاتی ہے۔
گلوبل ٹیچر ایوارڈ ورکی فاؤنڈیشن کی طرف سے ایک سالانہ ایوارڈ ہے جو ایسے ماہر تعلیم کو دیا جاتا ہے جس نے اپنے پیشے میں شاندار خدمات انجام دی ہوں۔
ورکی فاؤنڈیشن گلوبل ٹیچر پرائز 2023 یونیسکو کے تعاون سے دبئی کیئرز کے اشتراک سے منعقد کیا جاتا ہے اور یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ایوارڈ سمجھا جاتا ہے۔
آٹھویں گلوبل ٹیچر ایوارڈ کی تقریب فرانس میں یونیسکو کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئی جہاں اداکار، رائٹر اور کامیڈین اسٹیفن فرائی نے میزبانی کی۔
گلوبل ٹیچر ایوارڈ جیتنے والے کو 10 لاکھ ڈالر کا انعام بھی دیا جاتا ہے، اس ایوارڈ کو حاصل کرنے کے لیے مخصوص معیار اور شرائط پورے کرنے ہوتے ہیں۔
اس ایوارڈ کے لیے 130 ممالک سے 7 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔