کوئٹہ (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کو ناکام کرنے کے لئے ناراض ارکان کو منالیا ہے ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بلوچستان میں ناراض حکومتی ارکان کے تحفظات دور کردئیے اور مصالحتی کمیٹی ارکان کومنانےمیں کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد حکومتی ارکان جام کمال کیخلاف تحریک کاحصہ نہیں ہونگے
۔چئیرمین سینیٹ نے ناراض صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کےلے کمیٹی کے قیام کی یقین دہانی کرا دی، کمیٹی اگلے ہفتے قائم کی جائے گی، جو سینیٹرز، ارکان قومی اسمبلی اور صوبائی وزرا پر مشتمل ہوگی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان پندرہ دن میں ناراض اراکین کے تحفظات دورکریں گے۔بعد ازاں سینیٹر سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوزسےخصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ناراض حکومتی اراکین کوتقریباً منالیا ہے، ناراض دوستوں کے تحفظات اتنے شدید نہیں تھے۔سرفراز بگٹی نے وزیراعلیٰ کو مہلت دینے کی باتیں افواہیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتمادانشااللہ ناکام ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی متحرک ہوگئے تھے۔صادق سنجرانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کےرہنماؤں سےملاقات کی ، ملاقات میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے پر مشاورت کی گئی تھی۔چیئرمین سینیٹ نے ناراض ارکان سے ذاتی حیثیت میں ملنے کا بھی فیصلہ کیا تھا ۔
ملاقات میں خالد مگسی،منظورکاکڑ، سرفرازبگٹی، عبدالقادر، احمدخان، نصیب اللہ بازئی سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔تاہم چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کاوشیں اُس وقت ناکام ہو تی دکھائی دینے لگی تھیں، جب حکمراں جماعت کے اراکین نے سخت الفاظ میں کہہ دیا کہ کوئی بھی وزیر اعلی بلوچستان بنے قبول ہے لیکن جام کمال قبول نہیں۔ تاہم دوسری جانب کچھ اور ہی کہانی سامنے آئی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے حکومتی و اتحادی ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور وزیر اعلیٰ پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسیٰ خیل ، صوبائی وزرا اور اتحادی جماعتوں کے اراکین شامل تھے۔ اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیاست میں ناراضگی ہوتی رہتی ہے، ہم دوستوں کو منا لیں گے، وہ ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن کو مایوسی ہوگی۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حزب اختلاف کے 16 ارکان نے وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی۔