اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ویکسین لگنے سے پہلے کورونا میں مبتلا ہو چکے تھے، تاہم کوئی پریشانی والی بات نہیں ، وزیر اعظم صحت یاب ہوں گے پھر ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے رابطے میں رہنے والوں کا بھی کورونا ٹیسٹ ہوگا ، کیوں کہ یہ وائرس زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے ، اس قسم کا وائرس ایک شخص کو ہو تو پورے خاندان کو ہوتا ہے ، اس لیے جو لوگ 2 سے 3دن رابطے میں رہے ان کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں 50فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے ، اس کے علاوہ برازیل کا وائرس بھی خطرناک ہے اس لیے جنوبی افریقہ اور برازیل سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگا رہے ہیں ، میڈیا بھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔
بتاتے چلیں کہ کورونا کی تیسری لہر نے ملک کے سربراہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وزیراعظم عمران خان کورونا کا شکار ہو گئے ، وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آ گیا ہے جس ے بعد وزیراعظم نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ، وزیراعظم نے دو روز پہلے ہی کورونا ویکسین لگوائی تھی، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے عمران خان کو کورونا ہونے کی تصدیق کی۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے لیکن ایک طرف جہاں دنیا بھر میں کورونا کے وار جاری ہیں وہیں دوسری جانب دنیا بھر میں مختلف کمپنیاں کورونا کی ویکسین تیار کر رہی ہیں جس سے کورونا وائرس میں مبتلا مریض مستفید ہو رہے ہیں ، پاکستان میں بھی ویکسی نیشن کا آغاز کیا گیا ، پاکستان میں کورونا سے بچاؤ کی مہم جاری ہے۔