لاہور: (سچ خبریں) وزیراعظم شہبازشریف اوران کے بیٹے حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز ریفرنس سے بریت کی درخواستوں پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، اینٹی کرپشن کورٹ کے جج نے کہا کہ بریت کی درخواستوں پر 6 فروری کو فیصلہ سنایا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں اینٹی کرپشن کی خصوصی عدالت کے جج سردار محمد اقبال نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔
شہباز شریف اورحمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نےحتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے سال 2014-15 کے ترقیاتی منصوبے میں نالے کی تعمیر کی منظوری دی تھی، یہ نالہ اس وقت کے ممبر صوبائی اسمبلی مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر بنایا گیا، اور اس میں حمزہ شہباز کا کوئی کردار نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کے بعد اس کے لیے فنڈز جاری کیے گئے، اور اس نالے کو 10 گاؤں استعمال کر رہے ہیں، وکیل نے بتایا کہ نیسپاک کی رپورٹ کے مطابق رمضان شوگر مل کا پانی گندے نالے میں زیادہ گرتا ہے، جب کہ باقی علاقوں کا پانی کم ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق سرکاری انجینئر نے رپورٹ دی کہ نالے کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا اور اس کا بنیادی مقصد رمضان شوگر ملز کو فائدہ پہنچانا تھا۔
وکیل صفائی نے کہا کہ یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، اس میں گواہوں کو طلب کرنے کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو 6 فروری کو سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر شوگر ملز کے لیے گندے نالے کو 21 کروڑ روپے سے قومی خزانے کے ذریعے تعمیر کروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔