نواز شریف کی 21 اکتوبر کو پاکستان واپسی کا پروگرام حتمی ہے، شہباز شریف

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی پاکستانی واپسی کے لیے 21 اکتوبر کو پروگرام حتمی ہے اور بیرون ملک موجود پارٹی رہنماؤں کو پاکستان پہنچ کر استقبال کی تیاریاں کرنے کی ہدایت کردی۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کا پروگرام فائنل ہے اور 21 اکتوبر کو وہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں اور پاکستان کے عوام ان کا تاریخی استقبال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے توسط سے اپنے بھائیوں اور مسلم لیگی زعما اور رہنماؤں سے گزارش ہے کہ وہ اپنا بیرون سفر 21 اکتوبر کے بعد کریں اور قائد کا فقیدالمثال استقبال کرنا ہے، اس کی تیاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی رہنماؤں سے درخواست ہے کہ جو قائد سے لندن میں ملاقات کے خواہش مند ہیں، وہ اب پاکستان میں ملیں۔

نواز شریف کی ملک واپسی کے بعد انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) کے بیانیے کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کے معمار ہیں، انہی کے دور میں 20،20 گھنٹے کی بندش ختم ہوئی اور اربوں ڈالر کی سی پیک اور پاکستان کے اپنے وسائل 12 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرکے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ زراعت ہری ہوگئی، صنعتوں کی چمنیاں بند ہوگئی تھیں وہ چلیں اور روزگار واپس آیا، برآمدات میں اضافہ ہوا، ملک میں سب سے کم سطح 3.5 فیصد پر مہنگائی تھی اور ترقی کی شرح 6.5 فیصد تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف اسی سفر کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان واپس آرہے ہیں، ترقی اور خوش حالی کا سفر جاری رہے گا۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے بیان میں کہا تھا کہ پارٹی نے بیرون ملک موجود اپنے تمام رہنماؤں کو پاکستان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام سینیٹرز، اراکین قومی اسمبلی، اراکین صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز جو اس وقت بیرون ملک موجود ہیں انہیں 3 روز کے اندر وطن واپسی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے تمام سینیٹرز اور ٹکٹ ہولڈرز اور مقامی رہنماؤں کو ہدایت کی گئی ہے وہ اپنی مکمل توجہ اور محنت قائد مسلم لیگ (ن) کے پاکستان میں استقبال کی تیاریوں میں صرف کریں۔

پارٹی کی جانب سے ہدایت کی گئی تھی کہ تمام پارٹی رہنما 21 اکتوبر سے پہلے بیرون ملک سفر سے گریز کریں۔

مزید کہا گیا تھا کہ قائد مسلم لیگ (ن) سے لندن میں ملاقات کے لیے تشریف لانے والے احباب بھی فی الوقت اپنے پروگرام منسوخ کر کے عوام کو متحرک کرنے کے لیے اپنے حلقوں میں بھرپور وقت دیں۔

مسلم لیگ (ن) نے کہا تھا کہ 18 ستمبر کو ہونے والے تنظیمی اجلاس میں دی گئی ذمہ داریوں کو مکمل کرکے اس کی رپورٹس صدر پنجاب اور پارٹی آفس کو ارسال کی جائیں۔

اس سے قبل 22 ستمبر کو بھی لندن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آرہے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف جمعرات کو اس وقت لندن روانہ ہوگئے تھے جب انہیں وطن واپس لوٹے ہوئے 48 گھنٹے ہوئے تھے اور اس پر مختلف چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز بھی لندن پہنچی تھیں اور ڈان کو ذرائع نے بتایا تھا کہ دونوں رہنما نواز شریف کے ساتھ ان کی پاکستان واپسی کے بارے میں اہم گفت و شنید کریں گے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے 12 سستمبر کو نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔

لندن میں اسٹین ہاپ ہاؤس کے باہر نواز شریف کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آرہے ہیں۔

شہباز شریف نے25 اگست کو بھی لندن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے اور انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد طے پایا ہے کہ ہمارے قائد نواز شریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے۔

مشہور خبریں۔

جنرل سلیمانی کی شہادت ، خطے اور دنیا میں استقامتی محاذ کی گونج

?️ 3 جنوری 2022سچ خبریں:امریکہ کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد سے

صیہونی حکومت کے پہلے تجارتی وفد کی سعودی عرب میں موجودگی

?️ 9 ستمبر 2023سچ خبریں: "I24 نیوز” نیٹ ورک نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی

پاک فوج کی حمایت میں اہم بل منظور

?️ 8 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مسلح

صیہونی آبادکاروں کا ایک بار پھر مسجد الاقصی پر حملہ

?️ 27 جولائی 2021سچ خبریں:صہیونی آبادکاروں نے آج منگل کوصیہونی پولیس کی حمایت سے ایک

کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے کیا تھا، عمران خان

?️ 11 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی

ہم حماس سے مذاکرات کی درخواست کر رہے ہیں: صہیونی اہلکار

?️ 16 اگست 2024سچ خبریں: اگرچہ بہت سے لوگ نیتن یاہو کو ان کے انتہائی

نیتن یاہو اور جرمن وزیر خارجہ کے درمیان زبانی جنگ

?️ 20 اپریل 2024سچ خبریں: ایک صیہونی چینل نے صیہونی وزیر اعظم اور جرمن وزیر

حماس سے منسوب جرائم 7 اکتوبر کو نہیں ہوئے

?️ 14 دسمبر 2023سچ خبریں: ایک معروف فرانسیسی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے