کراچی (سچ خبریں) اگرچہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو گرانے کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے تاہم نسلہ ٹاور کی ڈیڈ لائن گزرنے کے باجود سیل نہیں کیا جاسکا۔کچھ رہائشی اسے چھوڑنے اور اپنا سامان لے جانے پر راضی ہوئے اور ان میں کچھ جابھی چکے ہیں لیکن اکثریت ڈٹی ہوئی ہے اور جانے کے لئے تیار نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق نسلہ ٹاور کے مکینوں کوعمارت خالی کرنے کیلئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی لیکن بڑی تعداد میں مکینوں نے اپنے گھر خالی کرنے سے انکار کردیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ فلیٹوں کے مکین اپنا سامان اٹھا کر نقل مکانی کرکے یہاں سے جاچکے ہیں، مگر رہائشیوں کی اکثریت کسی طور بھی جانے کیلئے تیار نہیں۔
خیال رہے کہ مکینوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے بغیر ان کے گھر خالی نہ کرائے جائیں۔ گزشتہ شب12بجے بلڈنگ کو سیل کیا جانا تھا، کمشنر کراچی نے عمارت گرانےکیلئے کمپنیوں سے درخواستیں مانگ لیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں بم کی مدد سے گرانے کا حکم جاری کیا تھا اور اس حوالے سے اہم پیشرفت بھی ہوئی ہے۔